تشریح:
(1) رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی انگوٹھی کا نگینہ اندر ہتھیلی کی طرف ہوا کرتا تھا، تاکہ ریاکاری سے محفوظ رہا جا سکے۔ لیکن یہ ضروری نہیں کیونکہ حضرت صلت بن عبداللہ سے مروی ہے کہ میں نے حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کو دیکھا کہ وہ انگوٹھی دائیں ہاتھ کی چھنگلیا میں پہنتے اور اس کا نگینہ باہر کی طرف رکھتے تھے۔ (سنن أبي داود، الخاتم، حدیث: 4229)
(2) اکثر روایات دائیں ہاتھ میں انگوٹھی پہننے کے متعلق ہیں، لیکن حضرت ابن عمر رضی اللہ عنہ کے متعلق مروی ہے کہ وہ اپنی انگوٹھی بائیں ہاتھ میں پہنا کرتے تھے۔ (سنن أبي داود، الخاتم، حدیث: 4228) ایک حدیث میں یہ صراحت بھی ہے کہ خود رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم بھی بائیں ہاتھ میں پہنا کرتے تھے۔ (سنن أبي داود، الخاتم، حدیث: 4227) تاہم یہ روایت شاذ ہے۔ صحیح اور محفوظ روایت یہی ہے کہ آپ دائیں ہاتھ میں پہنا کرتے تھے۔ حافظ ابن حجر رحمہ اللہ نے لکھا ہے کہ اگر زینت کے لیے انگوٹھی پہنی جائے تو دائیں ہاتھ میں اور اگر مہر لگانے کے لیے ہے تو بائیں ہاتھ میں بہتر ہے کیونکہ اسے دائیں ہاتھ سے اتار کر اسی ہاتھ سے مہر لگانا آسان ہو گا۔ (فتح الباري: 402/10)