قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ (بَابٌ: جَعَلَ اللَّهُ الرَّحْمَةَ مِائَةَ جُزْءٍ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

6000. حَدَّثَنَا أَبُو اليَمَانِ الحَكَمُ بْنُ نَافِعٍ البَهْرَانِيُّ، أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ، عَنِ الزُّهْرِيِّ، أَخْبَرَنَا سَعِيدُ بْنُ المُسَيِّبِ، أَنَّ أَبَا هُرَيْرَةَ، قَالَ: سَمِعْتُ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَقُولُ: «جَعَلَ اللَّهُ الرَّحْمَةَ مِائَةَ جُزْءٍ، فَأَمْسَكَ عِنْدَهُ تِسْعَةً وَتِسْعِينَ جُزْءًا، وَأَنْزَلَ فِي الأَرْضِ جُزْءًا وَاحِدًا، فَمِنْ ذَلِكَ الجُزْءِ يَتَرَاحَمُ الخَلْقُ، حَتَّى تَرْفَعَ الفَرَسُ حَافِرَهَا عَنْ وَلَدِهَا، خَشْيَةَ أَنْ تُصِيبَهُ»

مترجم:

6000.

حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا میں نے رسول اللہ ﷺ کو یہ کہتے ہوئے سنا: ”اللہ تعالٰی نے اپنی رحمت کے سو حصے بنائے ہیں ان میں سے ننانوے حصے اپنے پاس رکھے ہیں صرف ایک حصہ زمین پر اتارا ہے۔ اس ایک حصے کی باعث مخلوق ایک دوسرے پر رحم کرتی ہے یہاں تک کہ گھوڑی بھی اپنے بچے کو پاؤں نہیں لگنے دیتی بلکہ اپنے کھر اوپر اٹھا لیتی ہے، مبادا اسے تکلیف پہنچے۔“