تشریح:
(1) ایک پختہ کار اور زیرک مسلمان تو ایک دفعہ دھوکا کھانے کے بعد ہوشیار ہو جاتا ہے لیکن غفلت شعار مسلمان بار بار دھوکا کھا لیتا ہے۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے مذکورہ الفاظ اس وقت استعمال فرمائے جب ابو عزہ جمحی جنگ بدر میں مسلمانوں کا قیدی بنا تو اس نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے اپنے اہل و عیال اور تنگ دستی کا ذکر کیا۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس پر احسان کرتے ہوئے فدیے کے بغیر اسے آزاد کر دیا، پھر وہ جنگ اُحد میں مسلمانوں سے لڑنے کے لیے آ گیا تو مسلمانوں نے اسے گرفتار کر لیا اس نے پھر عذر کیا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا: ’’اب تو مکے نہیں جا سکتا۔ مومن ایک سوراخ سے دو مرتبہ نہیں ڈسا جاتا، اس کے بعد آپ نے اسے قتل کرنے کا حکم دیا۔‘‘ (فتح الباري:651/10)