تشریح:
(1) حضرت حزن رضی اللہ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا درست مشورہ قبول نہ کیا جس کی سزا یہ ملی جو ان کے پوتے ابن مسیب بیان کرتے ہیں کیوں کہ حزن کے معنی ہیں: دشوار اور سخت ہے جبکہ سہل کے معنی ہیں: نرمی اور لطافت۔
(2) اس سے معلوم ہوا کہ نام کا اثر مسمی پر ضرور ہوتا ہے۔ اگر والدین جہالت کی وجہ سے غلط نام رکھ دیں تو اسے بعد میں تبدیل کیا جا سکتا ہے۔ بہتر نام وہ ہے جس میں اللہ تعالیٰ کی طرف عبدیت منسوب ہو، پھر انبیائے کرام علیہم السلام کے نام پر نام بھی رکھے جا سکتے ہیں۔ شرکیہ اور غلط ناموں سے بچنا ضروری ہے۔ واللہ أعلم