تشریح:
(1) ایک روایت میں نام نہ بدلنے کی یہ وجہ بیان کی گئی ہے کہ سہل کو تو روندا جاتا ہے اور حقیر سمجھا جاتا (2) بہرحال اپنا نام تبدیل نہ کرنے کی جو وجہ بھی ہو اس سے یہ تو معلوم ہوتا ہے کہ انسان کی زندگی پر نام کا بہت اثر ہوتا ہے جس کا اعتراف خود سعید بن مسیب نے کیا کہ ہمارے دادا نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی بات جو قبول نہ کی، اس وجہ سے ہمارے خاندان پر غمگینی کے اثرات نمایاں رہے ہیں۔ ولا حول ولا قوۃ الا باللہ۔ اس لیے بچوں کے نام عمدہ رکھنے چاہئیں، دارالسلام نے ''قرآنی و اسلامی ناموں کی ڈکشنری'' کے نام سے ایک کتاب شائع کی ہے جو اس موضوع پر بہت عمدہ کتاب ہے۔