قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَدَبِ (بَابُ تَحْوِيلِ الِاسْمِ إِلَى اسْمٍ أَحْسَنَ مِنْهُ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

6193. حَدَّثَنَا إِبْرَاهِيمُ بْنُ مُوسَى، حَدَّثَنَا هِشَامٌ، أَنَّ ابْنَ جُرَيْجٍ، أَخْبَرَهُمْ قَالَ: أَخْبَرَنِي عَبْدُ الحَمِيدِ بْنُ جُبَيْرِ بْنِ شَيْبَةَ، قَالَ: جَلَسْتُ إِلَى سَعِيدِ بْنِ المُسَيِّبِ، فَحَدَّثَنِي: أَنَّ جَدَّهُ حَزْنًا قَدِمَ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَ: «مَا اسْمُكَ» قَالَ: اسْمِي حَزْنٌ، قَالَ: «بَلْ أَنْتَ سَهْلٌ» قَالَ: مَا أَنَا بِمُغَيِّرٍ اسْمًا سَمَّانِيهِ أَبِي قَالَ ابْنُ المُسَيِّبِ: «فَمَا زَالَتْ فِينَا الحُزُونَةُ بَعْدُ»

مترجم:

6193.

حضرت سعید بن مسیب سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ میرے دادا حزن نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئے تو آپ ﷺ نے پوچھا: ”تمہارا نام کیا ہےَ“؟ انہوں نے کہا: میرا نام حزن ہے۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”تم تو سہل ہو۔“ انہوں نے کہا: میں اپنے باپ کا رکھا ہوا نام نہیں بد لوں گا۔ حضرت سیعد بن مسیب نے کہا: اسکے بعد سے اب تک ہمارے خاندان میں سختی اور مصیبت ہی رہی۔