تشریح:
(1) حضرت حاطب بن ابی بلتعہ رضی اللہ عنہ کی صاف گوئی نے سارا معاملہ ہی صاف کر دیا۔ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے ایک اہم دلیل پیش کر کے حضرت عمر اور دیگر صحابۂ کرام رضی اللہ عنھم کو مطمئن کر دیا۔
(2) امام بخاری رحمہ اللہ کا مقصد یہ ہے کہ اگرچہ کسی کا خط بلا اجازت پڑھنا بہت بڑی خیانت ہے لیکن اگر کسی خط میں مسلمانوں کی غیبت ہو یا ان کے خلاف سازش کی گئی ہو تو ایسا خط بلا اجازت پڑھنے میں کوئی حرج نہیں کیونکہ ایسے حالات میں خط اور خط والے کا کوئی احترام نہیں۔
(3) اس سے یہ بھی معلوم ہوا کہ دشمن کی عورت کو کسی اہم ضرورت کے پیش نظر برہنہ بھی کیا جا سکتا ہے۔