قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الِاسْتِئْذَانِ (بَابُ لاَ يَتَنَاجَى اثْنَانِ دُونَ الثَّالِثِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَقَوْلُهُ تَعَالَى: {يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا تَنَاجَيْتُمْ فَلاَ تَتَنَاجَوْا بِالإِثْمِ وَالعُدْوَانِ، وَمَعْصِيَةِ الرَّسُولِ وَتَنَاجَوْا بِالْبِرِّ وَالتَّقْوَى} - إِلَى قَوْلِهِ - {وَعَلَى اللَّهِ فَلْيَتَوَكَّلِ المُؤْمِنُونَ} [آل عمران: 122] وَقَوْلُهُ: {يَا أَيُّهَا الَّذِينَ آمَنُوا إِذَا نَاجَيْتُمُ الرَّسُولَ فَقَدِّمُوا بَيْنَ يَدَيْ نَجْوَاكُمْ صَدَقَةً، ذَلِكَ خَيْرٌ لَكُمْ وَأَطْهَرُ، فَإِنْ لَمْ تَجِدُوا فَإِنَّ اللَّهَ غَفُورٌ رَحِيمٌ} [المجادلة: 12]- إِلَى قَوْلِهِ - {وَاللَّهُ خَبِيرٌ بِمَا تَعْمَلُونَ} [آل عمران: 153]

6288. حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ يُوسُفَ، أَخْبَرَنَا مَالِكٌ، ح وحَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ، قَالَ: حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ نَافِعٍ، عَنْ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ: أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ: «إِذَا كَانُوا ثَلاَثَةٌ، فَلاَ يَتَنَاجَى اثْنَانِ دُونَ الثَّالِثِ»

مترجم:

ترجمۃ الباب:

اور اللہ پاک نے ( سورۃ قد سمع اللہ : ۹، ۰۱میں ) فرمایا مسلمانو! جب تم سرگوشی کرو تو گناہ اور ظلم اور پیغمبرکی نافرمانی پر سرگوشی نہ کیا کروبلکہ نیکی اور پرہیز گاری پر ....آخر آیت ” وعلی اللہ فلیتوکل المومنون “ تک۔اور اللہ نے اس سورت میں مزید فرمایا مسلمانو! جب تم پیغمبرسے سرگوشی کروتو اس سے پہلے کچھ صدقہ نکالا کرو یہ تمہارے حق میں بہتر اور پاکیزہ ہے اگرتم کو خیرات کرنے کے لئے کچھ نہ ملے تو خیر اللہ بخشنے والا مہر بان ہے۔ آخرآیت ” واللہ خبیر بما تعملون “ تک ۔ ( سورۃ المجادلۃ : ۲۱، ۳۱ )تشریح : یہ آیت بعد کی آیت سے منسوخ ہوگئی، کہتے ہیں کہ اس پر اولین عمل کرنے والے صرف حضرت علی رضی اللہ عنہ تھے، انہوں نے آنحضرت ﷺ کے ساتھ سرگوشی کرنے سے پہلے صدقہ کیا اوران دونوں آیتوں کے لانے سے امام بخاری کی غرض یہ ہے کہ کانا پھوسی درست ہے وہ بھی اس شرط کے ساتھ کہ گناہ اور ظلم کی بات کے لئے نہ ہو۔

6288.

حضرت عبداللہ بن عمر ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جب تین شخص ہوں تو تیسرے سے علیحدہ ہو کر دو آدمی آپس میں سرگوشی نہ کریں۔“