تشریح:
(1) ایک حدیث میں اس کا سبب بیان کیا گیا ہے، حضرت ابن عباس رضی اللہ عنہ کہتے ہیں کہ ایک دفعہ کوئی چوہیا چراغ کی بتی گھسیٹ کر لے آئی اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے اس چٹائی پر دال دی جس پر آپ تشریف فرما تھے اور ایک درہم کے برابر جگہ جل گئی تو آپ نے فرمایا: ’’جب تم سونے لگو تو اپنے چراغ بجھا دیا کرو کیونکہ شیطان اس جیسی مخلوق کو اس قسم کا کام سجھا دیتا ہے اور تمھارے گھروں میں آگ لگادیتا ہے۔‘‘ (سنن أبي داود، الأدب، حدیث:5247)
(2) بہرحال رات کو سوتے وقت آگ، کوئلے والی انگیٹھی، گیس یا بجلی کے ہیٹر اور بتی والے چراغ وغیرہ بجھا کر سونا چاہیے ور نقصان ہوسکتا ہے، نیز اس قسم کے حادثات میں درحقیقت شیطانی حرکت کا عمل دخل ہوتا ہے، اس لیے اس کے شر سے ہمیشہ اللہ تعالیٰ کی پناہ مانگتے رہنا چاہیے۔ واللہ المستعان