قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الدَّعَوَاتِ (بَابُ التَّوْبَةِ)

تمہید کتاب عربی

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: قَالَ قَتَادَةُ: {تُوبُوا إِلَى اللَّهِ تَوْبَةً نَصُوحًا} [التحريم: 8]: «الصَّادِقَةُ النَّاصِحَةُ»

6308. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا أَبُو شِهَابٍ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ عُمَارَةَ بْنِ عُمَيْرٍ عَنْ الْحَارِثِ بْنِ سُوَيْدٍ حَدَّثَنَا عَبْدُ اللَّهِ بْنُ مَسْعُودٍ حَدِيثَيْنِ أَحَدُهُمَا عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالْآخَرُ عَنْ نَفْسِهِ قَالَ إِنَّ الْمُؤْمِنَ يَرَى ذُنُوبَهُ كَأَنَّهُ قَاعِدٌ تَحْتَ جَبَلٍ يَخَافُ أَنْ يَقَعَ عَلَيْهِ وَإِنَّ الْفَاجِرَ يَرَى ذُنُوبَهُ كَذُبَابٍ مَرَّ عَلَى أَنْفِهِ فَقَالَ بِهِ هَكَذَا قَالَ أَبُو شِهَابٍ بِيَدِهِ فَوْقَ أَنْفِهِ ثُمَّ قَالَ لَلَّهُ أَفْرَحُ بِتَوْبَةِ عَبْدِهِ مِنْ رَجُلٍ نَزَلَ مَنْزِلًا وَبِهِ مَهْلَكَةٌ وَمَعَهُ رَاحِلَتُهُ عَلَيْهَا طَعَامُهُ وَشَرَابُهُ فَوَضَعَ رَأْسَهُ فَنَامَ نَوْمَةً فَاسْتَيْقَظَ وَقَدْ ذَهَبَتْ رَاحِلَتُهُ حَتَّى إِذَا اشْتَدَّ عَلَيْهِ الْحَرُّ وَالْعَطَشُ أَوْ مَا شَاءَ اللَّهُ قَالَ أَرْجِعُ إِلَى مَكَانِي فَرَجَعَ فَنَامَ نَوْمَةً ثُمَّ رَفَعَ رَأْسَهُ فَإِذَا رَاحِلَتُهُ عِنْدَهُ تَابَعَهُ أَبُو عَوَانَةَ وَجَرِيرٌ عَنْ الْأَعْمَشِ وَقَالَ أَبُو أُسَامَةَ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ حَدَّثَنَا عُمَارَةُ سَمِعْتُ الْحَارِثَ وَقَالَ شُعْبَةُ وَأَبُو مُسْلِمٍ اسْمُهُ عُبَيْدُ اللَّهِ كُوفِيٌّ قَائِدُ الْأَعْمَشِ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ عَنْ الْحَارِثِ بْنِ سُوَيْدٍ وَقَالَ أَبُو مُعَاوِيَةَ حَدَّثَنَا الْأَعْمَشُ عَنْ عُمَارَةَ عَنْ الْأَسْوَدِ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ وَعَنْ إِبْرَاهِيمَ التَّيْمِيِّ عَنْ الْحَارِثِ بْنِ سُوَيْدٍ عَنْ عَبْدِ اللَّهِ.

مترجم:

ترجمۃ الباب:

حضرت قتادہ نے کہاکہ ” توبوا الی اللہ توبۃ نصوحاً “ سورۃ تحریم میں نصوح سے سچی اور اخلاص کے ساتھ توبہ کرنا مراد ہے۔

6308.

حضرت حارث بن سوید سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ حضرت ابو عبداللہ بن مسعود ؓ نے ہمیں دو حدیثیں بیان کیں: ایک تو نبی کریم ﷺ سے تھی اور دوسری اپنی طرف سے۔ انہوں نے کہا: مومن اپنے گناہوں کو اس طرح محسوس کرتا ہے گویا وہ کسی پہاڑ کے نیچے بیٹھا ہے اور وہ ڈرتا ہے کہ مبادا وہ اس پر گر جائے اور بد کار اپنے گناہوں کو اس مکھی کی طرح خیال کرتا ہے جو اس کی ناک کے پاس سے گزری اور اس نے اپنے ہاتھ سے یوں اس کی طرف اشارہ کیا۔ ابو شہاب نے اپنی ناک پر اپنے ہاتھ سے یوں اس کی طرف اشارہ کیا۔ ابو شہاب نے اپنی ناک پر اپنے ہاتھ کے اشارے سے اسکی کیفیت بیان کی، پھر انہوں نے حدیث بیان کی کہ آپ نے فرمایا: ”اللہ تعالٰی اپنے بندے کی توبہ سے اس شخص سے بھی زیادہ خوش ہوتا ہے جس نے کسی پر خطر مقام پر پڑاؤ کیا، اس کے پاس سواری بھی تھی جس  پر اس کے کھانے پینے کا سامان تھا۔ اس نے وہاں اپنا سر رکھا اور سو گیا۔ جب بیدار ہوا تو اس کی سواری غائب تھی حتٰی کہ اس پر گرمی پیاس یا کوئی اور چیز جسے اللہ تعالٰی نے چاہا، اس کا غلبہ ہوا تو اس نے (اپنے دل میں) کہا کہ اسے اب واپس جانا چاہیے چنانچہ جب واپس جانے لگا تو پھر وہیں سو گیا جب نیند سے سر اٹھایا تو اس کی سواری وہاں موجود تھی۔“ عوانہ اور جریر نے اعمش سے روایت ہے کرنے میں ابو شہاب کی متابعت کی ہے شعبہ اور ابو مسلم نے اسے اعمش سے بیان کیا ابراہیم تیمی سے انہوں نے حارث بن سوید سے۔ ابو معاویہ نے کہا: ہم سے اعمش نے بیان کیا، انہوں نے عمارہ سے، انہوں نے اسود بن یزید سے انہوں نے حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے دوسری سند کے مطابق انہوں نے ابراہیم تیمی سے، انہوں نے حارث بن سوید سے انہوں نے حضرت عبداللہ بن مسعود ؓ سے اس حدیث کو بیان کیا۔