قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الدَّعَوَاتِ (بَابُ التَّوْبَةِ)

تمہید کتاب عربی

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: قَالَ قَتَادَةُ: {تُوبُوا إِلَى اللَّهِ تَوْبَةً نَصُوحًا} [التحريم: 8]: «الصَّادِقَةُ النَّاصِحَةُ»

6309. حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ، أَخْبَرَنَا حَبَّانُ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، حَدَّثَنَا قَتَادَةُ، حَدَّثَنَا أَنَسُ بْنُ مَالِكٍ، عَنِ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، ح وحَدَّثَنَا هُدْبَةُ، حَدَّثَنَا هَمَّامٌ، حَدَّثَنَا قَتَادَةُ، عَنْ أَنَسٍ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، قَالَ: قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «اللَّهُ أَفْرَحُ بِتَوْبَةِ عَبْدِهِ مِنْ أَحَدِكُمْ، سَقَطَ عَلَى بَعِيرِهِ، وَقَدْ أَضَلَّهُ فِي أَرْضِ فَلاَةٍ»

مترجم:

ترجمۃ الباب:

حضرت قتادہ نے کہاکہ ” توبوا الی اللہ توبۃ نصوحاً “ سورۃ تحریم میں نصوح سے سچی اور اخلاص کے ساتھ توبہ کرنا مراد ہے۔

6309.

حضرت انس ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ رسول اللہ نے فرمایا: ”اللہ تعالٰی اپنے بندے کی توبہ سے اس شخص کی نسبت زیادہ خوش ہوتا ہے جس کا اونٹ مایوسی کے بعد اسے اچانک مل گیا ہو حالانکہ وہ کسی چٹیل میدان میں گم ہوگیا تھا۔“