تشریح:
ایک روایت میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس وقت اللہ تعالیٰ سے ان الفاظ میں دعا کی: ’’اے اللہ! موت کی سختیاں برداشت کرنے پر میری مدد فرما۔‘‘ (سنن ابن ماجة، الجنائز، حدیث: 1623) ایک روایت میں ہے کہ حضرت عائشہ رضی اللہ عنہ نے فرمایا: جب میں نے موت کے وقت رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی یہ کیفیت دیکھی تو کسی کے لیے موت کی شدت مجھے ناگوار نہیں گزرتی تھی۔ (صحیح البخاري، المغازي، حدیث: 4446) معلوم ہوا کہ موت کی سختی کوئی بری نشانی نہیں بلکہ نیک بندوں پر موت کی سختی اس لیے ہوتی ہے کہ ان کے درجات بلند ہوں اور اللہ تعالیٰ کے ہاں انہیں اعلیٰ مراتب ملیں۔ واللہ المستعان