قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ المُحَارِبِينَ مِنْ أَهْلِ الكُفْرِ وَالرِّدَّةِ (بَابُ الِاعْتِرَافِ بِالزِّنَا)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

6827.01. حَدَّثَنَا عَلِيُّ بْنُ عَبْدِ اللَّهِ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ قَالَ حَفِظْنَاهُ مِنْ فِي الزُّهْرِيِّ قَالَ أَخْبَرَنِي عُبَيْدُ اللَّهِ أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ وَزَيْدَ بْنَ خَالِدٍ قَالَا كُنَّا عِنْدَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَامَ رَجُلٌ فَقَالَ أَنْشُدُكَ اللَّهَ إِلَّا قَضَيْتَ بَيْنَنَا بِكِتَابِ اللَّهِ فَقَامَ خَصْمُهُ وَكَانَ أَفْقَهَ مِنْهُ فَقَالَ اقْضِ بَيْنَنَا بِكِتَابِ اللَّهِ وَأْذَنْ لِي قَالَ قُلْ قَالَ إِنَّ ابْنِي كَانَ عَسِيفًا عَلَى هَذَا فَزَنَى بِامْرَأَتِهِ فَافْتَدَيْتُ مِنْهُ بِمِائَةِ شَاةٍ وَخَادِمٍ ثُمَّ سَأَلْتُ رِجَالًا مِنْ أَهْلِ الْعِلْمِ فَأَخْبَرُونِي أَنَّ عَلَى ابْنِي جَلْدَ مِائَةٍ وَتَغْرِيبَ عَامٍ وَعَلَى امْرَأَتِهِ الرَّجْمَ فَقَالَ النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَأَقْضِيَنَّ بَيْنَكُمَا بِكِتَابِ اللَّهِ جَلَّ ذِكْرُهُ الْمِائَةُ شَاةٍ وَالْخَادِمُ رَدٌّ عَلَيْكَ وَعَلَى ابْنِكَ جَلْدُ مِائَةٍ وَتَغْرِيبُ عَامٍ وَاغْدُ يَا أُنَيْسُ عَلَى امْرَأَةِ هَذَا فَإِنْ اعْتَرَفَتْ فَارْجُمْهَا فَغَدَا عَلَيْهَا فَاعْتَرَفَتْ فَرَجَمَهَا قُلْتُ لِسُفْيَانَ لَمْ يَقُلْ فَأَخْبَرُونِي أَنَّ عَلَى ابْنِي الرَّجْمَ فَقَالَ الشَّكُّ فِيهَا مِنْ الزُّهْرِيِّ فَرُبَّمَا قُلْتُهَا وَرُبَّمَا سَكَتُّ

مترجم:

6827.01.

 

حضرت ابو ہریرہ اور زید بن خالد ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: ہم نبی ﷺ کے پاس تھے کہ اس دوران میں ایک آدمی کھڑا ہوکر کہنے لگا: اللہ کے رسول! میں آپ کو قسم دیتا ہوں کہ آپ ہمارے درمیان اللہ کی کتاب کے مطابق فیصلہ کریں۔ پھر اس کا مخالف کھڑا ہوا۔ وہ اس سے زیادہ سمجھدار تھا۔ اس نے بھی کہا: واقعی آپ ہمارے درمیان اللہ کی کتاب کے مطابق فیصلہ کریں اور مجھے گفتگو کی اجازت دیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ”بات کرو“ اس نے کہا: میرا بیٹا اس شخص کا ملازم تھا، اس نے اس کی بیوی سے زنا کر لیا۔ میں نے اس کی طرف سے سو بکری اور ایک خادم بطور فدیہ دیا۔ پھر میں نے اہل علم حضرات سے دریافت کیا تو انہوں نے مجھے بتایا کہ میرے بیٹے پر سو کوڑے اور ایک سال جلاوطنی کی سزا واجب ہے۔ اور اس کی بیوی کو سنگسار کرنا ہے۔ نبی ﷺ نے فرمایا: قسم ہے اس ذات کی جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! میں تمہارے درمیان اللہ کی کتاب کے مطابق ہی فیصلہ کروں گا، سو بکریاں اور خادم تجھے واپس ملیں گے، نیز تمہارے بیٹے کو سو کوڑے لگائے جائیں گے اور ایک سال کے لیے اسے جلا وطن کیا جائے گا۔ اے انیس! کل صبح تم اس کی بیوی کے پاس جاؤ، اگر وہ زنا کا اعتراف کرے تو اسے سنگسار کر دو۔ چنانچہ وہ صبح کے وقت اس عورت کے پاس گئے تو اس نے زنا کا اعتراف کر لیا تو انہوں نے اسے رجم کر دیا۔ علی بن عبداللہ کہتے ہیں: میں نے سفیان بن عینیہ سے پوچھا: اس شخص نے یہ نہیں کہا کہ مجھے اہل علم نے بتایا ہے کہ میرے بیٹے پر رجم ہے۔ انہوں نے کہا: مجھے اس کے متعلق شک ہے کہ زہری سے میں نے سنا ہے یا نہیں، اس لیے میں اسے کبھی خاموشی اختیار کرتا ہوں۔