قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الإِكْرَاهِ (بَابُ لاَ يَجُوزُ نِكَاحُ المُكْرَهِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: {وَلاَ تُكْرِهُوا فَتَيَاتِكُمْ عَلَى البِغَاءِ إِنْ أَرَدْنَ تَحَصُّنًا لِتَبْتَغُوا عَرَضَ الحَيَاةِ الدُّنْيَا وَمَنْ يُكْرِهْهُنَّ فَإِنَّ اللَّهَ مِنْ بَعْدِ إِكْرَاهِهِنَّ غَفُورٌ رَحِيمٌ} [النور: 33]

6945. حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ قَزَعَةَ حَدَّثَنَا مَالِكٌ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ الْقَاسِمِ عَنْ أَبِيهِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ وَمُجَمِّعٍ ابْنَيْ يَزِيدَ بْنِ جَارِيَةَ الْأَنْصَارِيِّ عَنْ خَنْسَاءَ بِنْتِ خِذَامٍ الْأَنْصَارِيَّةِ أَنَّ أَبَاهَا زَوَّجَهَا وَهِيَ ثَيِّبٌ فَكَرِهَتْ ذَلِكَ فَأَتَتْ النَّبِيَّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَرَدَّ نِكَاحَهَا

مترجم:

ترجمۃ الباب:

جائز نہیں اور اللہ نے سورۃ نور میں فرمایا تم اپنی لونڈیوں کو بدکاری پر مجبور نہ کرو جو پاک دامن رہنا چاہتی ہیں تاکہ تم اس کے ذریعہ دنیا کی زندگی کا سامان جمع کرو اور جو کوئی ان پر جبر کرے گا تو بلاشبہ اللہ تعالیٰ ان کے گناہ بخشنے والا مہربان ہے۔ یعنی جب لونڈی کا مالک زبردستی اس سے زنا کرائے تو سارا گناہ مالک کے سرپر رہے گا غرض امام بخاری کی یہ ہے کہ جب لونڈی کے خلاف مرضی چلنا منع ہو تو آزاد شحص کی مرضی کے خلاف چلنا زبردستی اس کو نکاح پر مجبور کرنا حالانکہ وہ نکاح اور تاہل سے بچنا چاہے تو یہ کیوں کہ جائز ہوگا۔

6945.

حضرت خنساء بنت خدام انصاریہ ؓ سے روایت ہے کہ ان کے والد نے ان کی شادی کر دی جبکہ وہ شوہر دیدہ تھیں۔ انہوں نے اس نکاح کا ناپسند کیا اور وہ نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوئیں تو آپ نے اس نکاح کو مسترد کر دیا۔