قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الإِكْرَاهِ (بَابُ لاَ يَجُوزُ نِكَاحُ المُكْرَهِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: {وَلاَ تُكْرِهُوا فَتَيَاتِكُمْ عَلَى البِغَاءِ إِنْ أَرَدْنَ تَحَصُّنًا لِتَبْتَغُوا عَرَضَ الحَيَاةِ الدُّنْيَا وَمَنْ يُكْرِهْهُنَّ فَإِنَّ اللَّهَ مِنْ بَعْدِ إِكْرَاهِهِنَّ غَفُورٌ رَحِيمٌ} [النور: 33]

6946. حَدَّثَنَا مُحَمَّدُ بْنُ يُوسُفَ حَدَّثَنَا سُفْيَانُ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ عَنْ ابْنِ أَبِي مُلَيْكَةَ عَنْ أَبِي عَمْرٍو هُوَ ذَكْوَانُ عَنْ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا قَالَتْ قُلْتُ يَا رَسُولَ اللَّهِ يُسْتَأْمَرُ النِّسَاءُ فِي أَبْضَاعِهِنَّ قَالَ نَعَمْ قُلْتُ فَإِنَّ الْبِكْرَ تُسْتَأْمَرُ فَتَسْتَحْيِي فَتَسْكُتُ قَالَ سُكَاتُهَا إِذْنُهَا

مترجم:

ترجمۃ الباب:

جائز نہیں اور اللہ نے سورۃ نور میں فرمایا تم اپنی لونڈیوں کو بدکاری پر مجبور نہ کرو جو پاک دامن رہنا چاہتی ہیں تاکہ تم اس کے ذریعہ دنیا کی زندگی کا سامان جمع کرو اور جو کوئی ان پر جبر کرے گا تو بلاشبہ اللہ تعالیٰ ان کے گناہ بخشنے والا مہربان ہے۔ یعنی جب لونڈی کا مالک زبردستی اس سے زنا کرائے تو سارا گناہ مالک کے سرپر رہے گا غرض امام بخاری کی یہ ہے کہ جب لونڈی کے خلاف مرضی چلنا منع ہو تو آزاد شحص کی مرضی کے خلاف چلنا زبردستی اس کو نکاح پر مجبور کرنا حالانکہ وہ نکاح اور تاہل سے بچنا چاہے تو یہ کیوں کہ جائز ہوگا۔

6946.

سیدہ عائشہ‬ ؓ ف‬رماتی ہیں: میں نے پوچھا: اللہ کے رسول! کیا عورتوں سے ان کے نکاح کے سلسلے میں اجازت لی جائے گی؟ آپ نے فرمایا: ”ہاں“ (سیدہ عائشہ‬ ؓ ک‬ہتی ہیں:) میں نے کہا: اگر کنواری لڑکی سے پوچھا جائے تو وہ شرم کرے گی اور خاموش رہے گی۔ آپ نے فرمایا: ”اس کی خاموشی ہی اس کی اجازت ہے۔“