تشریح:
1۔ حضرت ابوہریرہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے مروی ایک حدیث میں ہے: ’’کنواری کا نکاح اس کی اجازت کے بغیر نہ کیا جائے۔‘‘ صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین نے عرض کی: اللہ کے رسول صلی اللہ علیہ وسلم! اس کی اجازت کیسے ہوگی؟ آپ نے فرمایا: ’’وہ خاموش رہے۔‘‘ (صحیح البخاري، النکاح حدیث 5135) اس حدیث پر امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے ایک عنوان ان الفاظ کے ساتھ قائم کیا ہے: (باب لا ينكح الأب وغيره البكر والثيب إلاّ برضاهما) ’’باپ یا کوئی دوسرا کنواری یا شوہر دیدہ کا نکاح اس کی مرضی کے بغیر نہ کرے۔‘‘ (صحیح البخاري، النکاح، باب 42)
2۔اس حدیث سے معلوم ہوا کہ کنواری لڑکی کے نکاح کے لیے بھی اجازت ضروری ہے تو پھر زبردستی نکاح کیسے ہو سکتا ہے؟ اگر اس کی اجازت کے بغیر نکاح کر دیا گیا تو وہ اکراہ کے حکم میں ہوگی۔ بہرحال حالت اکراہ میں نکاح قطعاً جائز نہیں۔ واللہ أعلم۔