تشریح:
1۔ایک روایت میں ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے حضرت زینب رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے ہاں شہد کا شربت پیا تھا اور حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا نے حضرت حفصہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے ساتھ مل کر یہ پرو گرام بنایا تھا۔ (صحیح البخاري، التفسیر، حدیث: 4912) حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی روایت سے بھی اس امر کی تائید ہوتی ہے کہ جن دو بیویوں نے آپس میں مشورہ کیا تھا وہ حضرت حفصہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا تھیں۔ اگر اُم المومنین حضرت حفصہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے گھر شہد پیا ہوتا جیسا کہ مذکورہ حدیث سے معلوم ہوتا ہے تو وہ مظاہرہ میں حضرت عائشہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے ساتھ کیسے شریک ہو سکتیں تھیں؟ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ یہ دو الگ الگ واقعے ہیں۔ (فتح الباري:430/12)
2۔اس حدیث میں وضاحت نہیں ہے کہ اس سلسلے میں اللہ تعالیٰ کی طرف سے کیا نازل ہوا تھا۔ چنانچہ حضرت زینب رضی اللہ تعالیٰ عنہا کے واقعے میں صراحت ہے کہ اللہ تعالیٰ نے اس وقت سورہ تحریم نازل فرمائی۔ (صحیح البخاري، الطلاق، حدیث:5267) ان آیات سے معلوم ہوتا ہے کہ حیلہ سازی قطعاً جائز نہیں خواہ یہ کام ازواج مطہرات رضوان اللہ عنھن اجمعین ہی کیوں نہ کریں بلا شبہ آپ امہات المومنین ہیں مگر عورت میں فطری کمزوریاں ہوتی ہیں نیز ان میں غیرت کا عنصر کچھ زیادہ ہی پایا جاتا ہے جب انھیں اپنی غلطی کا احساس ہوا تو انھوں نے اس کی تلافی کر دی۔ یہی ان کی مغفرت کے لیے کافی ہے۔ امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ کا مقصد یہ ہے کہ حیلہ سازی کوئی اچھی چیز نہیں انسان کو اس سے ہر حال میں بچنا چاہیے۔