تشریح:
اہل تعبیر کا اس امر پر اتفاق ہے کہ اگر کوئی خواب میں قمیص دیکھتا ہے تو اس سے مراد دین ہے جیسا کہ قمیص شرمگاہ کو ڈھانپتی ہے اسی طرح دین اسلام برائیوں کو ڈھانپ لیتا ہے اور ہر ناپسندیدہ کام کے لیے رکاوٹ بن جاتا ہے۔ ارشاد باری تعالیٰ ہے۔ ’’تقوے کا لباس ہی بہتر ہے۔‘‘ (الأعراف:26/7) اس حدیث میں اشارہ ہے کہ دیندار لوگ دین میں قلت و کثرت اور قوت و ضعف کے اعتبار سے کم بیش ہوتے ہیں۔ نیز اس حدیث میں حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کی دین داری کو بیان کیا گیا ہے جبکہ پہلی حدیث میں ان کے علم کی گواہی پیش کی گئی ہے۔ واللہ أعلم۔