قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: صفات و شمائل

‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّعْبِيرِ (بَابُ نَزْعِ الذَّنُوبِ وَالذَّنُوبَيْنِ مِنَ البِئْرِ بِضَعْفٍ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

7020. حَدَّثَنَا أَحْمَدُ بْنُ يُونُسَ حَدَّثَنَا زُهَيْرٌ حَدَّثَنَا مُوسَى بْنُ عُقْبَةَ عَنْ سَالِمٍ عَنْ أَبِيهِ عَنْ رُؤْيَا النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي أَبِي بَكْرٍ وَعُمَرَ قَالَ رَأَيْتُ النَّاسَ اجْتَمَعُوا فَقَامَ أَبُو بَكْرٍ فَنَزَعَ ذَنُوبًا أَوْ ذَنُوبَيْنِ وَفِي نَزْعِهِ ضَعْفٌ وَاللَّهُ يَغْفِرُ لَهُ ثُمَّ قَامَ ابْنُ الْخَطَّابِ فَاسْتَحَالَتْ غَرْبًا فَمَا رَأَيْتُ مِنْ النَّاسِ مَنْ يَفْرِي فَرْيَهُ حَتَّى ضَرَبَ النَّاسُ بِعَطَنٍ

مترجم:

7020.

حضرت ابن عمر ؓ سے روایت ہے انہوں نے حضرت ابوبکر صدیق ؓ اور حضرت عمر بن خطاب ؓ کے متعلق نبی ﷺ کا یاک خواب بیان کیا۔ آپ ﷺ نے فرمایا: میں نے لوگوں کو دیکھا کہ وہ جمع ہوگئے ہیں۔ اس دوران میں ابو بکر کھڑے ہوئے انہوں نے ایک یا دو ڈول پانی نکالا۔ ان کے پانی نکالنے میں کچھ کمزوری تھی۔ اللہ کی مغفرت فرمائے۔ پھر ابن خطاب کھڑے ہوئے تو ڈول ایک بڑے ڈول کی شکل اختیار کر گیا۔ میں نے لوگوں میں کسی کو اتنی مہارت کے ساتھ پانی نکالتے نہیں دیکھا یہاں تک کہ لوگوں نے حوض بھر لیے۔