تشریح:
1۔مہلب نے کہا ہے کہ اس قسم کے خواب ضرب المثل کی حیثیت رکھتے ہیں۔
2۔تلوار سے مراد رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کا اپنے صحابہ کرام رضوان اللہ عنھم اجمعین سمیت کفار پر حملہ آور ہونا ہے اور اس کے لہرانے سے مراد مسلمانوں کو لڑنے کا حکم دینا ہے تلوار کا درمیان سے ٹوٹ جانا مسلمانوں کے جانی نقصان کی طرف اشارہ ہے۔ پھر دوبارہ لہرانے سے اچھی حالت میں واپس ہونے سےمراد مسلمانوں کا جمع ہونا اور ان کا کافروں پر فتح پانا ہے۔ (فتح الباري:532/12)
3۔اہل تعبیر نے خواب میں تلوار دیکھنے کی مختلف تعبیریں کی ہیں مثلاً: جس نے میان میں تلوار دیکھی تو اس کی عنقریب شادی ہو گی۔ اگر کسی کو تلوار ماری تو تلوار مارنے والا اس کے حق میں زبان درازی کا مرتکب ہوگا۔ اگر کسی ایسے شخص سے لڑتا ہے جس کی تلوار اس سے بڑی ہے تو وہ اس پر غالب آئے گا۔ اور جس نے میان سمیت تلوار گلے میں لٹکائی تو وہ کسی سر کاری عہدے پر فائز ہوگا۔ (فتح الباري:533/12، 534)