تشریح:
1۔حضرت فاطمہ بنت قیس رضی اللہ تعالیٰ عنہا سے مروی ایک لمبی حدیث میں ہے کہ ایک ویران جزیرے میں سے پاؤں تک زنجیروں میں سخت ترین جکڑے ہوئے انسان نے کہا: میں مسیح دجال ہوں۔ عنقریب مجھے نکلنے کی اجازت دی جائے گی تو مدینے اور مکے کے علاوہ ہربستی کا چکر لگاؤں گا۔ جن میں ان دونوں میں سے کسی کی طرف جانے کا ارادہ کروں گا ۔تو تلوار سونتے ہوئے ایک فرشتہ میرے سامنے ہو گا۔ جو مجھے ان میں داخل ہونے سے روکے گا۔ نیز ان کے تمام راستوں پر فرشتے ہوں گے جو ان کی حفاظت کریں گے۔ (صحیح مسلم، الفتن، حدیث: 7386(2942) ایک روایت میں ہے کہ دجال نکلے گا اور اُحد پہاڑپر چڑھ کر مدینہ طیبہ کی طرف دیکھے گا۔ اور اپنے ساتھیوں سے کہے گا۔ کیا تم یہ سفید محل دیکھ رہے ہو؟ یہ احمد (صلی اللہ علیہ وسلم) کی مسجد ہے پھر وہ مدینے کی طرف آئے گا تو اس کے پر راستے پر تلوار سونتے ہوئے فرشتے کو پائے گا۔ (مسند أحمد:338/4) بہر حال حرمین شریفین میں دجال کا داخلہ ممنوع ہو گا۔ واللہ أعلم۔