قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَحْكَامِ (بَابُ مَنْ لَمْ يَسْأَلِ الإِمَارَةَ أَعَانَهُ اللَّهُ عَلَيْهَا)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

7146. حَدَّثَنَا حَجَّاجُ بْنُ مِنْهَالٍ حَدَّثَنَا جَرِيرُ بْنُ حَازِمٍ عَنْ الْحَسَنِ عَنْ عَبْدِ الرَّحْمَنِ بْنِ سَمُرَةَ قَالَ قَالَ لِي النَّبِيُّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَا عَبْدَ الرَّحْمَنِ بْنَ سَمُرَةَ لَا تَسْأَلْ الْإِمَارَةَ فَإِنَّكَ إِنْ أُعْطِيتَهَا عَنْ مَسْأَلَةٍ وُكِلْتَ إِلَيْهَا وَإِنْ أُعْطِيتَهَا عَنْ غَيْرِ مَسْأَلَةٍ أُعِنْتَ عَلَيْهَا وَإِذَا حَلَفْتَ عَلَى يَمِينٍ فَرَأَيْتَ غَيْرَهَا خَيْرًا مِنْهَا فَكَفِّرْ عَنْ يَمِينِكَ وَأْتِ الَّذِي هُوَ خَيْرٌ

مترجم:

7146. سیدنا عبدالرحمن بن سمرہ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: نبی ﷺ نے مجھے فرمایا: ”اے عبدالرحمن ! تم حکومت کا عہدہ مت طلب کرو کیونکہ اگر تمہیں طلب کرنے پر حکومت کی ذمہ داری دی گئی تم اس جے سپرد کردیے جاؤ گے اور اگر تمہیں طلب کے بغیر کوئی عہدہ دیا گیا تو اللہ کی طرف سے اس میں تمہاری مدد کی جائے گی۔ اور اگر تم قسم اٹھاؤ پھر اس کے خلاف میں کوئی بہتری دیکھو تو اپنی قسم کا کفارہ ادا کردو اور جو بہتر ہے اسے کر گزرو۔“