تشریح:
1۔اس شخص کا نام اوس بن خولی انصاری تھا۔ ان پر حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ کو پورا پورا اعتماد تھا اور انھیں حضرت عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ پر کامل یقین ہوتا تھا۔ یہ دونوں حضرات ایک دوسرے پر اعتماد کرتے اور ایک دوسرے کی باتوں پر یقین کرتے تھےاور جو کچھ سنتے اس کے مطابق عمل کرتے تھے۔
2۔اس حدیث سے خبر واحد کے قابل حجت ہونے کا ثبوت ملتا ہے لیکن کچھ لوگ اس کے لیے شرائط لگاتے ہیں جس کا کوئی ثبوت نہیں ہے بہر حال خبر واحد پر یقین اور عمل کا طریقہ تواتر سے چلا آرہا ہے۔ واللہ أعلم۔