تشریح:
ایک روایت میں ہے: رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے گھی اور پنیر تو کھایا لیکن سانڈے کو ناپسند کرتے ہوئے چھوڑ دیا۔ (صحیح البخاري، الھبة، حدیث: 2575) ایک روایت میں ہے: ان ہدایا میں دودھ بھی تھا، رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اسے پی لیا، تو حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ کہتے ہیں: اگر سانڈا حرام ہوتا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے دستر خوان پر رکھا بھی نہ جاتا۔ (صحیح البخاري، الأطعمة، حدیث: 5402) حضرت ابن عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ سے روایت ہے کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے سانڈے کے متعلق فرمایا: ’’میں اسے کھاتا نہیں ہوں اور نہ میں اسے حرام ہی قرار دیتا ہوں۔‘‘ (صحیح البخاري، الذبائح والصید، حدیث: 5536) حضرت خالد بن ولید رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دستر خوان پر رکھے ہوئے سانڈے کھائے جبکہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم انھیں دیکھ رہے تھے۔ (صحیح البخاري، الذبائح والصید، حدیث: 5537) حضرت ابن عباس رضی اللہ تعالیٰ عنہ نے ان قرائن وآثار سے اندازہ لگایا کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اگرچہ اسے طبعاً کھانا پسند نہیں فرمایا، البتہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے کھایا گیا اور آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے متعلق کچھ نہیں فرمایا، اگر یہ حرام ہوتا تو اسے رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کے دستر خوان پر رکھا بھی نہ جاتا، چہ جائیکہ آپ کے سامنے اسے کھایا جاتا۔ امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے اس حدیث کو دلالت شرعیہ کی مثال کے طور پر پیش کیا ہے۔