قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّوْحِيدِ وَالرَدُّ عَلَی الجَهمِيَةِ وَغَيرٌهُم (بَابٌ: إِنَّ لِلَّهِ مِائَةَ اسْمٍ إِلَّا وَاحِدًا)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: قَالَ ابْنُ عَبَّاسٍ: {ذُو الجَلاَلِ} [الرحمن: 27] «العَظَمَةِ»، {البَرُّ} [البقرة: 177] «اللَّطِيفُ»

7392. حَدَّثَنَا أَبُو الْيَمَانِ أَخْبَرَنَا شُعَيْبٌ حَدَّثَنَا أَبُو الزِّنَادِ عَنْ الْأَعْرَجِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ إِنَّ لِلَّهِ تِسْعَةً وَتِسْعِينَ اسْمًا مِائَةً إِلَّا وَاحِدًا مَنْ أَحْصَاهَا دَخَلَ الْجَنَّةَ أَحْصَيْنَاهُ حَفِظْنَاهُ

مترجم:

ترجمۃ الباب:

ابن عباس ؓ نے کہا کہ ذو الجلال کے معنی جلال اور عظمت والا ۔ بر کے معنی لطیف اور باریک بین ۔ تشریح : یہ ننانوے نام ایک روایت میں وارد ہیں لیکن اس کی اسناد ضعیف ہے ۔ اس لیے امام بخاری اس کو اس کتاب میں نہ لا سکے ۔ اہلحدیث کے نزدیک اللہ کے اسماءاور صفات اس کی ذات کی طرح غیر مخلوق ہیں اور جہمیہ نے ان کو مخلوق کہا ہے ۔ لعنھم اللہ تعالیٰ۔ ننانوے کا عدد کچھ حصر کے لیے نہیں ہے ‘ ان کے سوا بھی اور نام قرآن اور احادیث میں وارد ہیں ۔ جیسے مقلوب القلوب ذوالجبروت ‘ ذو الملکوت ‘ ذو الکبریائ‘ ذو الغطمہ ‘ کافی ‘ دائم ‘ صادق ‘ ذی المعارج‘ ذی الفضل ‘ غالب وغیرہ ۔

7392.

سیدنا ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”بلاشبہ اللہ تعالیٰ کے ننانو نے نام ہیں، یعنی سو سے کم ایک کم۔ جو کوئی انہیں یاد کر لے وہ جنت میں داخل ہوگا۔“ أحْصَیْنَاہ کے معنی ہیں: حفظناه یعنی ہم نے اسے محفوظ کیا۔