تشریح:
اس حدیث میں اللہ تعالیٰ کو اس کے ناموں کے وسیلے سے پکارنے اور اس سے دعا کرنے کی ایک دوسری قسم بیان ہوئی ہے کہ انسان جب اپنی جنسی پیاس بجھانے کے لیے بیوی کے پاس جاتا ہے تو اگر اس وقت اللہ تعالیٰ کا نام لے اوراس ذکر سے اس کی عبادت کرے، نیز اللہ تعالیٰ کے نام کے ذریعے سے شیطان مردود سے پناہ مانگے تو اللہ تعالیٰ اسے اس کا مطلب عطا کرتا ہے۔ ایسے حالات میں اللہ تعالیٰ پر اعتماد اور یقین، نیز اس کے رسول کی صداقت پر ایمان ہو تو یقیناً اللہ تعالیٰ اس کی اولاد کو شیطان کے بہکاوے سے محفوظ رکھتا ہے۔ بہرحال اس حدیث میں ایک دوسرے انداز سے اس آیت کی تفسیر بیان ہوئی ہے: ’’سب سے اچھے نام اللہ تعالیٰ ہی کے ہیں، لہذا تم اسے انھی ناموں سے پکارا کرو۔‘‘ (الأعراف 180)