قسم الحديث (القائل): قدسی ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّوْحِيدِ وَالرَدُّ عَلَی الجَهمِيَةِ وَغَيرٌهُم (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {وَيُحَذِّرُكُمُ اللَّهُ نَفْسَهُ} [آل عمران: 28])

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَقَوْلِهِ جَلَّ ذِكْرُهُ: {تَعْلَمُ مَا فِي نَفْسِي وَلاَ أَعْلَمُ مَا فِي نَفْسِكَ} [المائدة: 116]

7404. حَدَّثَنَا عَبْدَانُ عَنْ أَبِي حَمْزَةَ عَنْ الْأَعْمَشِ عَنْ أَبِي صَالِحٍ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ لَمَّا خَلَقَ اللَّهُ الْخَلْقَ كَتَبَ فِي كِتَابِهِ وَهُوَ يَكْتُبُ عَلَى نَفْسِهِ وَهُوَ وَضْعٌ عِنْدَهُ عَلَى الْعَرْشِ إِنَّ رَحْمَتِي تَغْلِبُ غَضَبِي

مترجم:

ترجمۃ الباب:

” اور اللہ اپنی ذات سے تمہیں ڈراتا ہے ۔ “ اور اللہ تعالیٰ کا ارشاد سورہ مائدہ میں ( عیسیٰ ؑ کے الفاظ میں ) اور یا اللہ ! تو وہ جانتا ہے جو میرے نفس میں ہے لیکن میں وہ نہیں جانتا جو تیرے نفس میں ہے “ اللہ پر اس کے نفس کا اطلاق ہوا جو نص صریح ہے لہٰذا تاویل نا جائز ہے ۔

7404.

سیدنا ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے وہ نبی ﷺ بیان کرتے ہیں کہ آپ نےفرمایا: ”جب اللہ تعالیٰ نے مخلوق پیدا کی تو اپنی کتاب میں لکھا: میں نے اپنے نفس پر لازم قرار دیا کہ میری رحمت میرے غصے پر غالب ہے۔ یہ نوشتہ اس نے اپنے پاس عرش پر رکھا ہوا ہے۔“