تشریح:
اس حدیث میں ایک ایسا فرمان الٰہی ذکر ہوا ہے جسے ہر مسلمان کو یاد رکھنا چاہیے۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کو آخری وقت میں یاد رکھنے کی سعادت نصیب کرے۔ یہ حدیث قدسی ہے اور رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے اللہ تعالیٰ کے حوالے سے اسے بیان کیا ہے۔ اس حدیث کا مطلب یہ ہے کہ موت کے وقت جب بندہ مومن اپنا انجام دیکھتا ہے اور جنت میں شراب طہور کی بہتی ہوئی نہروں کا نظارہ کرتا ہے تو اس کا دل اللہ تعالیٰ سے ملاقات کے لیے بے قرار ہوتا ہے۔ ایسے میں اللہ تعالیٰ بھی اس سے ملاقات کو پسند کرتا ہے اور اس کے برعکس ایک جرم پیشہ انسان موت کے وقت جہنم کی بلاؤں کو د یکھتا ہے جن سے موت کے بعد اس نے دو چار ہونا ہے تو وہ مرنے سے گھبراتا ہے۔ ایسے حالات میں اللہ تعالیٰ بھی اس سے ملاقات کو ناپسند کرتا ہے۔ اللہ تعالیٰ ہم سب کا خاتمہ ایمان پر کرے۔ آمین یارب العالمین۔