تشریح:
1۔اللہ تعالیٰ کے متعلق یہ ایمان رکھنا ضروری ہے کہ وہ چیز پر پوری طرح قادر ہے لیکن حدیث مذکورہ کے مطابق مرنے والے کو اللہ تعالیٰ کی قدرت کے متعلق شک تھا کہ میں اس اقدام سے اللہ تعالیٰ کی پکڑ سے بچ جاؤں گا۔ چونکہ یہ اقدام اس نے اللہ تعالیٰ سے ڈرتے ہوئے کیا تھا،اس لیے رحمت الٰہی نے اسے پالیا اور اللہ تعالیٰ نے اسے معاف کردیا۔
2۔اس حدیث کے مطابق اللہ تعالیٰ نے اس گناہ گار بندے سے فرمایا: ’’اے میرے بندے! تو نے یہ اقدام کیوں کیا؟ امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے اس سے ثابت کیا ہے کہ اللہ تعالیٰ کا کلام کرنا برحق ہے اور جو لوگ کلام الٰہی سے انکار کرتے ہیں وہ صریح آیات اور واضح احادیث کے منکر ہیں۔ (هَدَاهُمُ اللَّهُ)