قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ التَّوْحِيدِ وَالرَدُّ عَلَی الجَهمِيَةِ وَغَيرٌهُم (بَابُ قَوْلِ اللَّهِ تَعَالَى: {وَأَسِرُّوا قَوْلَكُمْ أَوِ اجْهَرُوا بِهِ، إِنَّهُ عَلِيمٌ بِذَاتِ الصُّدُورِ، أَلاَ يَعْلَمُ مَنْ خَلَقَ وَهُوَ اللَّطِيفُ الخَبِيرُ} [الملك: 14])

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: {يَتَخَافَتُونَ} [طه: 103]: «يَتَسَارُّونَ»

7527. حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ حَدَّثَنَا أَبُو عَاصِمٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ أَخْبَرَنَا ابْنُ شِهَابٍ عَنْ أَبِي سَلَمَةَ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ لَيْسَ مِنَّا مَنْ لَمْ يَتَغَنَّ بِالْقُرْآنِ وَزَادَ غَيْرُهُ يَجْهَرُ بِهِ

مترجم:

ترجمۃ الباب:

یتخافتون‘‘ کے معنی یتسارون یعنی جو چپکے بات کرتے ہیں باب کا مطلب یہ ہے کہ تمہاری زبان سے جو الفاظ نکلتے ہیں وہ اسی کو پیدا کیے ہوئے ہیں اسی لیے وہ ان کو بخوبی جانتا ہے

7527.

سیدنا ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا: رسول اللہ ﷺنے فرمایا: ”جو شخص خوبصورت آواز سے قرآن کریم کی تلاوت نہ کرے وہ ہم میں سے نہیں۔“ (سیدنا ابو ہریرہ ؓ کے علاوہ) کسی اور نے اس حدیث میں یہ اضافہ بیان کیا ہے کہ جو اسے بآواز بلند نہ پڑھے۔