قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: فعلی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَذَانِ (بَابُ القِرَاءَةِ فِي الفَجْرِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

ترجمة الباب: وَقَالَتْ أُمُّ سَلَمَةَ: «قَرَأَ النَّبِيُّ ﷺبِالطُّورِ»

772. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، قَالَ: حَدَّثَنَا إِسْمَاعِيلُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، قَالَ: أَخْبَرَنَا ابْنُ جُرَيْجٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عَطَاءٌ، أَنَّهُ سَمِعَ أَبَا هُرَيْرَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُ، يَقُولُ: «فِي كُلِّ صَلاَةٍ يُقْرَأُ، فَمَا أَسْمَعَنَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَسْمَعْنَاكُمْ، وَمَا أَخْفَى عَنَّا أَخْفَيْنَا عَنْكُمْ، وَإِنْ لَمْ تَزِدْ عَلَى أُمِّ القُرْآنِ أَجْزَأَتْ وَإِنْ زِدْتَ فَهُوَ خَيْرٌ»

مترجم:

ترجمۃ الباب:

اور ام المؤمنین حضرت ام سلمہ ؓ نے کہا کہ نبی کریم ﷺ نے سورہ طور پڑھی

772.

حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، انہوں نے فرمایا: ہر نماز میں قراءت کرنی چاہئے، پھر جن نمازوں میں رسول اللہ ﷺ نے ہمیں بآواز بلند سنایا ہے ہم ان میں تمہیں بآواز بلند سناتے ہیں اور جن میں آپ نے ہم سے قراءت کو پشیدہ رکھا ہے، ان میں ہم بھی تم سے پوشیدہ رکھتے ہیں۔ اور اگر تو سورہ فاتحہ سے زیادہ قراءت نہ کرے تو بھی کافی ہے اور اگر زیادہ پڑھ لے تو اچھا ہے۔