تشریح:
تعلیم وتبلیغ کے متعلق رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم کی عادت مبارکہ تھی کہ خوب کھول کھول کر ارشاد فرماتے تاکہ حاضرین کو سمجھنےمیں کوئی دقت پیش نہ آئے۔ ہاتھ کے اشارے میں وہ صراحت نہیں ہوتی، نہ ہر انسان اسے سمجھ ہی سکتا ہے۔ ان تمام اشتباہات کے پیش نظر امام بخاری رحمۃ اللہ علیہ نے بوقت ضرورت ہی اس کا جواز ثابت کیا ہے، عام حالات میں نہیں۔