تشریح:
حافظ ابن حجر ؒ نے راستہ بدلنے کی بیس سے زیادہ مصلحتیں بیان کی ہیں جن میں سے چند ایک حسب ذیل ہیں: ٭ ہر طرف سے شوکتِ اسلام کا اظہار ہو۔ ٭ جہاں جہاں قدم پڑیں قیامت کے دن وہ خطے گواہی دیں۔ ٭ دونوں طرف کے رہنے والے لوگوں سے ملاقات اور اظہار ہمدردی ہو۔ ٭ راستہ بدلنے میں نیک فال مقصود ہے کیونکہ اسی راستے سے واپس جانا ایسا ہے۔ جیسا کہ پہلے کام کو ادھیڑ رہا ہے۔ ٭ راستہ تبدیل کیا تاکہ یہود ومنافقین کی نظر بد سے محفوظ رہیں۔ (فتح الباري:609/2)