قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: صفات و شمائل

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الِاسْتِئْذَانِ (بَابُ آيَةِ الحِجَابِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب:

6240 .   حَدَّثَنَا إِسْحَاقُ، أَخْبَرَنَا يَعْقُوبُ بْنُ إِبْرَاهِيمَ، حَدَّثَنَا أَبِي، عَنْ صَالِحٍ، عَنِ ابْنِ شِهَابٍ، قَالَ: أَخْبَرَنِي عُرْوَةُ بْنُ الزُّبَيْرِ، أَنَّ عَائِشَةَ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهَا زَوْجَ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَتْ: كَانَ عُمَرُ بْنُ الخَطَّابِ يَقُولُ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: احْجُبْ نِسَاءَكَ، قَالَتْ: فَلَمْ يَفْعَلْ، وَكَانَ أَزْوَاجُ النَّبِيِّ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْرُجْنَ لَيْلًا إِلَى لَيْلٍ قِبَلَ المَنَاصِعِ، فَخَرَجَتْ سَوْدَةُ بِنْتُ زَمْعَةَ، وَكَانَتِ امْرَأَةً طَوِيلَةً، فَرَآهَا عُمَرُ بْنُ الخَطَّابِ وَهُوَ فِي المَجْلِسِ، فَقَالَ: عَرَفْتُكِ يَا سَوْدَةُ، حِرْصًا عَلَى أَنْ يُنْزَلَ الحِجَابُ قَالَتْ: «فَأَنْزَلَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ آيَةَ الحِجَابِ»

صحیح بخاری:

کتاب: اجازت لینے کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب: پردہ کی آیت کے بارے میں

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

6240.   نبی ﷺ کی زوجہ محترمہ ام المومنین سیدہ عائشہ رضی اللہ عنہا سے روایت ہے انہوں نے کہا کہ حضرت عمر بن خطاب ؓ رسول اللہ ﷺ سے اکثر عرض کیا کرتے تھے۔ آپ اپنی ازواج مطہرات کو پردہ کرائیں لیکن آپ انہیں یہ حکم نہیں دیتے تھے واقعہ یہ تھا کہ ازوازج مطہرات رفع حاجت کے لیے صرف رات کے وقت ہی وسیع میدان میں جاتی تھیں۔ ایک مرتبہ سودہ بنت زمعہ رضی اللہ عنہا قضائے حاجت کے لیے باہر نکلیں۔ جبکہ وہ قدرے قد آور خاتون تھیں حضرت عمر ؓ اس وقت ایک مجلس میں تھے وہاں سے انہیں دیکھا اور کہا: اے سودہ! ہم نے تمہیں پہچان لیا ہے یہ انہوں نے اس لیے کہا کہ وہ نزول حجاب کے بڑے متمنی تھے۔ سیدہ عائشہ‬ ؓ ن‬ے فرمایا کہ اللہ تعالٰی نے اس کے بعد پردے کی آیت نازل فرمائی۔