قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ الأَيْمَانِ وَالنُّذُورِ (بَابٌ: كَيْفَ كَانَتْ يَمِينُ النَّبِيِّ ﷺ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة

ترجمة الباب: وَقَالَ سَعْدٌ: قَالَ النَّبِيُّﷺ: «وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ» وَقَالَ أَبُو قَتَادَةَ: قَالَ أَبُو بَكْرٍ، عِنْدَ النَّبِيِّ ﷺ: «لاَهَا اللَّهِ إِذًا» يُقَالُ: وَاللَّهِ وَبِاللَّهِ وَتَاللَّهِ

6640 .   حَدَّثَنَا مُحَمَّدٌ حَدَّثَنَا أَبُو الْأَحْوَصِ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ عَنْ الْبَرَاءِ بْنِ عَازِبٍ قَالَ أُهْدِيَ إِلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ سَرَقَةٌ مِنْ حَرِيرٍ فَجَعَلَ النَّاسُ يَتَدَاوَلُونَهَا بَيْنَهُمْ وَيَعْجَبُونَ مِنْ حُسْنِهَا وَلِينِهَا فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ أَتَعْجَبُونَ مِنْهَا قَالُوا نَعَمْ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ لَمَنَادِيلُ سَعْدٍ فِي الْجَنَّةِ خَيْرٌ مِنْهَا لَمْ يَقُلْ شُعْبَةُ وَإِسْرَائِيلُ عَنْ أَبِي إِسْحَاقَ وَالَّذِي نَفْسِي بِيَدِهِ

صحیح بخاری:

کتاب: قسموں اور نذروں کے بیان میں

 

تمہید کتاب  (

باب: نبیﷺ کس طرح قسم کھاتے تھے؟

)
  تمہید باب

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

ترجمۃ الباب:

´اور سعد بن ابی وقاص نے بیان کیا کہ` نبی کریم ﷺنے فرمایا ”اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے۔“ اور ابوقتادہ ؓ نے بیان کیا کہ ابوبکر ؓنے نبی کریم ﷺ کی موجودگی میں کہا نہیں، واللہ! اس لیے واللہ، باللہ اور تاللہ کی قسم کھائی جا سکتی ہے

6640.   حضرت براء بن عازب ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: نبی ﷺ کی خدمت میں ریشم کا ایک ٹکڑا ہدیے کے طور پر پیش کیا گیا تو لوگ اسے دست بدست پکڑنے لگے۔ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”تمہیں اس پر حیرت ہے؟“ صحابہ نے کہا: ہاں اللہ کے رسول! آپ نے فرمایا: ”اس ذات کی قسم جس کے ہاتھ میں میری جان ہے! جنت میں سعد (بن معاذ) کے رومال اس سے کہیں بڑھ کر ہیں۔“ شعبہ اور اسرائیل نےابو اسحاق سے یہ روایت بیان کی تو اس میں والذي نفسي بیدہ کے الفاظ ذکر نہیں کیے۔