قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ المَغَازِي (بَابُ وَفْدِ عَبْدِ القَيْسِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

4021. حَدَّثَنَا سُلَيْمَانُ بْنُ حَرْبٍ حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ عَنْ أَبِي جَمْرَةَ قَالَ سَمِعْتُ ابْنَ عَبَّاسٍ يَقُولُ قَدِمَ وَفْدُ عَبْدِ الْقَيْسِ عَلَى النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالُوا يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنَّا هَذَا الْحَيَّ مِنْ رَبِيعَةَ وَقَدْ حَالَتْ بَيْنَنَا وَبَيْنَكَ كُفَّارُ مُضَرَ فَلَسْنَا نَخْلُصُ إِلَيْكَ إِلَّا فِي شَهْرٍ حَرَامٍ فَمُرْنَا بِأَشْيَاءَ نَأْخُذُ بِهَا وَنَدْعُو إِلَيْهَا مَنْ وَرَاءَنَا قَالَ آمُرُكُمْ بِأَرْبَعٍ وَأَنْهَاكُمْ عَنْ أَرْبَعٍ الْإِيمَانِ بِاللَّهِ شَهَادَةِ أَنْ لَا إِلَهَ إِلَّا اللَّهُ وَعَقَدَ وَاحِدَةً وَإِقَامِ الصَّلَاةِ وَإِيتَاءِ الزَّكَاةِ وَأَنْ تُؤَدُّوا لِلَّهِ خُمْسَ مَا غَنِمْتُمْ وَأَنْهَاكُمْ عَنْ الدُّبَّاءِ وَالنَّقِيرِ وَالْحَنْتَمِ وَالْمُزَفَّتِ

مترجم:

4021.

حضرت ابن عباس ؓ سے روایت ہے، انہوں نے کہا کہ قبیلہ عبدالقیس کا وفد نبی ﷺ کی خدمت میں حاضر ہوا اور انہوں نے عرض کی: اللہ کے رسول! ہم ربیعہ قبیلے سے تعلق رکھتے ہیں۔ ہمارے اور آپ کے درمیان قبیلہ مضر کے کافر رہتے ہیں۔ ہم حرمت والے مہینوں کے علاوہ آپ کے پاس نہیں سکتے، لہذا آپ ہمیں چند ایسے امور کا حکم دیں جن پر ہم خود بھی عمل کریں اور اپنے پیچھے جو لوگ ہیں ان کو دعوت دیں۔ آپ ﷺ نے فرمایا: ’’میں تمہیں چار چیزوں کا حکم دیتا ہوں اور چار چیزوں سے تمہیں منع کرتا ہوں: اللہ پر ایمان لانا، یعنی اس بات کی گواہی دینا کہ اللہ کے سوا کوئی معبود برحق نہیں۔ اس کے بعد آپ نے ایک گرہ لگائی۔ نماز قائم کرنا، زکاۃ ادا کرنا، نیز تم مالِ غنیمت سے اللہ کے لیے خمس ادا کرو۔ اور میں تمہیں کدو کے برتن، لکڑی کو کرید کر بنائے گئے برتن، سنز مٹکوں اور تارکول کے برتنوں میں نبیذ بنانے سے منع کرتا ہوں۔‘‘