قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

‌صحيح البخاري: كِتَابُ النَّفَقَاتِ (بَابُ عَوْنِ المَرْأَةِ زَوْجَهَا فِي وَلَدِهِ)

حکم : أحاديث صحيح البخاريّ كلّها صحيحة 

5052. حَدَّثَنَا مُسَدَّدٌ، حَدَّثَنَا حَمَّادُ بْنُ زَيْدٍ، عَنْ عَمْرٍو، عَنْ جَابِرِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ رَضِيَ اللَّهُ عَنْهُمَا، قَالَ: هَلَكَ أَبِي وَتَرَكَ سَبْعَ بَنَاتٍ أَوْ تِسْعَ بَنَاتٍ، فَتَزَوَّجْتُ امْرَأَةً ثَيِّبًا، فَقَالَ لِي رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ: «تَزَوَّجْتَ يَا جَابِرُ» فَقُلْتُ: نَعَمْ، فَقَالَ: «بِكْرًا أَمْ ثَيِّبًا؟» قُلْتُ: بَلْ ثَيِّبًا، قَالَ: «فَهَلَّا جَارِيَةً تُلاَعِبُهَا وَتُلاَعِبُكَ، وَتُضَاحِكُهَا وَتُضَاحِكُكَ» قَالَ: فَقُلْتُ لَهُ: إِنَّ عَبْدَ اللَّهِ هَلَكَ، وَتَرَكَ بَنَاتٍ، وَإِنِّي كَرِهْتُ أَنْ أَجِيئَهُنَّ بِمِثْلِهِنَّ، فَتَزَوَّجْتُ امْرَأَةً تَقُومُ عَلَيْهِنَّ وَتُصْلِحُهُنَّ، فَقَالَ: «بَارَكَ اللَّهُ لَكَ» أَوْ قَالَ: «خَيْرًا»

صحیح بخاری:

کتاب: خرچہ دینے کے بیان میں

تمہید کتاب (باب: عورت اپنے خاوند کی مدد اس کی اولاد کی پرورش میں کرسکتی ہے)

مترجم: ١. شیخ الحدیث حافظ عبد الستار حماد (دار السلام)

5052.

سیدنا جابر بن عبداللہ ؓ سے روایت ہے انہوں نے کہا: جب میرے والد گرامی شہید ہوئے تو انہوںنے سات یا نو بیٹیاں چھوڑیں۔ میں نے ایک شوہر دیدہ عورت سے نکاح کیا تو مجھے رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اے جابر! کیاتم نے شادی کرلی ہے؟“ میں نے کہا: جی ہاں۔ آپ نے فرمایا: کنواری سے یا بیوہ سے؟ میں نے کہا: بیوہ سے نکاح کیا ہے آپ نے فرمایا: کنواری لڑکی سے شادی کیوں نہیں کی، تم اس سے دل لگی کرتے وہ تم سے اپنا دل بہلاتی تم اسے ہنساتے اور وہ تمہیں ہنساتی؟ میں نے عرض کی: (میرے والد گرامی) سیدنا عبداللہ ؓ شہید ہو گئے اور اپنے پیچھے کچھ بیٹیاں چھوڑ گئے۔ میں نے اس بات کو پسند نہ کیا کہ ان کے پاس ان جیسی (کوئی با تجربہ کار) لے آؤں اس لیے میں نے ایک ایسی عورت سے نکاح کیا جو انکی نگہداشت اور اصلاح کرتی رہے یہ سن کر رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اللہ تمہیں برکت دے یا تمہیں بھلائی نصیب کرے۔“