قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ السَّهْوِ (بَابُ الْأَمْرِ بِالصَّلَاةِ عَلَى النَّبِيِّﷺ)

حکم : صحیح 

1285. أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ وَالْحَارِثُ بْنُ مِسْكِينٍ قِرَاءَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ وَاللَّفْظُ لَهُ عَنْ ابْنِ الْقَاسِمِ قَالَ حَدَّثَنِي مَالِكٌ عَنْ نُعَيْمِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ الْمُجْمِرِ أَنَّ مُحَمَّدَ بْنَ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ زَيْدٍ الْأَنْصَارِيَّ وَعَبْدُ اللَّهِ بْنُ زَيْدٍ الَّذِي أُرِيَ النِّدَاءَ بِالصَّلَاةِ أَخْبَرَهُ عَنْ أَبِي مَسْعُودٍ الْأَنْصَارِيِّ أَنَّهُ قَالَ أَتَانَا رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي مَجْلِسِ سَعْدِ بْنِ عُبَادَةَ فَقَالَ لَهُ بَشِيرُ بْنُ سَعْدٍ أَمَرَنَا اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ أَنْ نُصَلِّيَ عَلَيْكَ يَا رَسُولَ اللَّهِ فَكَيْفَ نُصَلِّ عَلَيْكَ فَسَكَتَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ حَتَّى تَمَنَّيْنَا أَنَّهُ لَمْ يَسْأَلْهُ ثُمَّ قَالَ قُولُوا اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا صَلَّيْتَ عَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ وَبَارِكْ عَلَى مُحَمَّدٍ وَعَلَى آلِ مُحَمَّدٍ كَمَا بَارَكْتَ عَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ فِي الْعَالَمِينَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ وَالسَّلَامُ كَمَا عَلِمْتُمْ

مترجم:

1285.

حضرت ابو مسعود انصاری ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ ہمارے پاس حضرت سعد بن عباد ؓ کی بیٹھک میں تشریف لائے۔ بشیر بن سعد ؓ نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! اللہ تعالیٰ نے ہمیں آپ پر درود پڑھنے کا حکم دیا ہے۔ ہم آپ پر کیسے درود پڑھیں؟ رسول اللہ ﷺ خاموش ہوگئے حتیٰ کہ ہم نے تمنا کی کہ وہ آپ سے نہ پوچھتے۔ کچھ دیر کے بعد آپ نےفرمایا: ”تم یوں کہو: [اللَّهُمَّ صَلِّ عَلَى مُحَمَّدٍ ……… عَلَى آلِ إِبْرَاهِيمَ فِي الْعَالَمِينَ إِنَّكَ حَمِيدٌ مَجِيدٌ] ”اے اللہ! محمد (ﷺ) اور ان کی آل پر خصوصی رحمت فرما جیسا کہ تو نے ابراہیم (ؑ) کی آل پر خصوصی رحمت فرمائی۔ اور محمد (ﷺ) اور آپ کی آل پر برکات نازل فرما جیسا کہ تو نے ابراہیم (ؑ) کی آل پر تمام جہانوں میں برکتیں نازل فرمائیں۔ یقیناً تو ہی قابل تعریف اور بزرگی والا ہے۔“ اور سلام اس طرح پڑھو جیسے تمھیں سکھایا گیا ہے۔