تشریح:
(1) جس شخص کا وضو قائم ہے، اسے نیا وضو کرنے کی ضرورت نہیں۔ یہ مسئلہ متفق علیہ ہے مگر ثواب یا صفائی کی خاطر کوئی وضو پر وضو کرنا چاہے تو کرسکتا ہے کیونکہ وضو بذاتہ گناہوں کے کفارے کا سبب بنتا ہے اور اس سے انسان کی بخشش ہوتی ہے اور یہی درست رائے ہے۔ اس بارے میں بہت زیادہ احادیث مروی ہیں۔
(2) جس شخص کا پہلا وضو قائم ہے، اسے مکمل وضو کرنے کی ضرورت نہیں۔ ہلکا سا وضو بھی کرلے تو کوئی حرج نہیں۔ دھونے اور پانی بہانے کی بجائے گیلا ہاتھ لگانا بھی کافی ہے اور ہر جگہ ہاتھ پہنچانا بھی ضروری نہیں۔
(3) اس حدیث سے کھڑے ہوکر پانی پینے کا جواز ثابت ہوتا ہے، اگرچہ افضل یہی ہے کہ بیٹھ کر پیا جائے۔ مزید تفصیل کے لیے حدیث: ۹۶ کے فوائد دیکھیے۔