تشریح:
یہ تب ہے جب آگے صفوں میں جگہ خالی نہ ہو۔ اگر آگے جگہ خالی ہے مگر لوگوں کی گردنیں پھلانگے بغیر وہاں پہنچا نہیں جا سکتا تو گردنیں پھلانگنا جائز ہے کیونکہ اس میں ان لوگوں کا قصور ہے کہ خالی جگہ چھوڑ کر پیچھے بیٹھے۔ اسی طرح امام بھی لوگوں کی گردنیں پھلانگ کر منبر تک پہنچ سکتا ہے کیونکہ اس کے بغیر چارہ نہیں۔
الحکم التفصیلی:
(قلت: إسناده صحيح على شرط مسلم، وكذا قال الحاكم، ووافقه
الذهبي) .
إسناده: حدثنا هارون بن معروف: ثنا بِشْرُ بن السَّرِي: ثنا معاوية بن صالح
عن أبي الزاهرية.
قلت: وهذا إسناد صحيح على شرط مسلم.
والحديث أخرجه النسائي (1/207) ، وابن الجارود (294) ، وابن خزيمة
(1811) ، وابن حبان (572) ، والحاكم (1/288) ، والبيهقي (3/231) ، وأحمد
(4/188 و 190) من طرق أخرى عن معاوية... به؛ وزادوا جميعاً:
" وآنيت ". وزاد ابن الجارود والبيهقي: قال أبو الزاهرية:
وكنا نتحدث معه حتى يخرج الإمام.
وسندها صحيح.