قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الِاسْتِسْقَاءِ (بَابٌ كَيْفَ يَرْفَع)

حکم : حسن صحیح 

1515. أَخْبَرَنَا عِيسَى بْنُ حَمَّادٍ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ سَعِيدٍ وَهُوَ الْمَقْبُرِيُّ عَنْ شَرِيكِ بْنِ عَبْدِ اللَّهِ بْنِ أَبِي نَمِرٍ عَنْ أَنَسِ بْنِ مَالِكٍ أَنَّهُ سَمِعَهُ يَقُولُ بَيْنَا نَحْنُ فِي الْمَسْجِدِ يَوْمَ الْجُمُعَةِ وَرَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَخْطُبُ النَّاسَ فَقَامَ رَجُلٌ فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ تَقَطَّعَتْ السُّبُلُ وَهَلَكَتْ الْأَمْوَالُ وَأَجْدَبَ الْبِلَادُ فَادْعُ اللَّهَ أَنْ يَسْقِيَنَا فَرَفَعَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ يَدَيْهِ حِذَاءَ وَجْهِهِ فَقَالَ اللَّهُمَّ اسْقِنَا فَوَاللَّهِ مَا نَزَلَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ عَنْ الْمِنْبَرِ حَتَّى أُوسِعْنَا مَطَرًا وَأُمْطِرْنَا ذَلِكَ الْيَوْمَ إِلَى الْجُمُعَةِ الْأُخْرَى فَقَامَ رَجُلٌ لَا أَدْرِي هُوَ الَّذِي قَالَ لِرَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اسْتَسْقِ لَنَا أَمْ لَا فَقَالَ يَا رَسُولَ اللَّهِ انْقَطَعَتْ السُّبُلُ وَهَلَكَتْ الْأَمْوَالُ مِنْ كَثْرَةِ الْمَاءِ فَادْعُ اللَّهَ أَنْ يُمْسِكَ عَنَّا الْمَاءَ فَقَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ اللَّهُمَّ حَوَالَيْنَا وَلَا عَلَيْنَا وَلَكِنْ عَلَى الْجِبَالِ وَمَنَابِتِ الشَّجَرِ قَالَ وَاللَّهِ مَا هُوَ إِلَّا أَنْ تَكَلَّمَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ بِذَلِكَ تَمَزَّقَ السَّحَابُ حَتَّى مَا نَرَى مِنْهُ شَيْئًا

مترجم:

1515.

حضرت انس بن مالک ؓ بیان کرتے ہیں کہ ایک دفعہ ہم جمعے کے دن مسجد میں تھے اور رسول اللہ ﷺ لوگوں کو خطبہ دے رہے تھے کہ ایک آدمی کھڑا ہوا اور کہنے لگا: اے اللہ کے رسول! راستے منقطع ہوگئے اور جانور ہلاک ہونے لگے اور شہروں میں قحط پڑگیا۔ اللہ تعالیٰ سے دعا فرمائیے، ہمیں بارش عطا فرمائے۔ رسول اللہ ﷺ نے چہرۂ مبارک کے برابر اپنے ہاتھ اٹھائے اور فرمایا: (اللَّهُمَّ! اسْقِنَا) ”اے اللہ! ہم پر بارش نازل فرما۔“ اللہ کی قسم! ابھی اللہ کے رسول ﷺ منبر سے نہیں اترے تھے کہ ہم پر خوب زور سے بارش برسنے لگی بلکہ اس دن سے اگلے جمعے تک بارش برستی رہی۔ تو ایک آدمی کھڑا ہوا۔۔۔ میں نہیں جانتا یہ وہی شخص تھا جس نے رسول اللہ ﷺ سے بارش کی دعا کرنے کو کہا تھا یا کوئی اور ۔۔۔ اس نے کہا: اے اللہ کے رسول! پانی کی زیادتی کی وجہ سے راستے منقطع ہوگئے اور جانور مرنے لگے۔ اللہ تعالیٰ سے دعا فرمائیے کہ اللہ تعالیٰ ہم سے بارش روک لے۔ تو رسول اللہ ﷺ نے دعا فرمائی: (اللَّهُمَّ! حَوَالَيْنَا) ”اے اللہ! ہمارے اردگرد بارش فرما، ہم پر نہ فرما بلکہ پہاڑوں اور جنگلات پر بارش فرما۔“ اللہ کی قسم! جونہی رسول اللہ ﷺ نے یہ کلمات کہے، بادل چھٹنے لگے حتیٰ کہ ہمیں ایک ٹکڑا بھی نظر نہ آتا تھا۔