قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ صَلَاةِ الْعِيدَيْنِ (بَابُ قِيَامِ الْإِمَامِ فِي الْخُطْبَةِ مُتَوَكِّئًا عَلَى إِنْسَانٍ)

حکم : صحیح 

1575. أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا يَحْيَى بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْمَلِكِ بْنُ أَبِي سُلَيْمَانَ قَالَ حَدَّثَنَا عَطَاءٌ عَنْ جَابِرٍ قَالَ شَهِدْتُ الصَّلَاةَ مَعَ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فِي يَوْمِ عِيدٍ فَبَدَأَ بِالصَّلَاةِ قَبْلَ الْخُطْبَةِ بِغَيْرِ أَذَانٍ وَلَا إِقَامَةٍ فَلَمَّا قَضَى الصَّلَاةَ قَامَ مُتَوَكِّئًا عَلَى بِلَالٍ فَحَمِدَ اللَّهَ وَأَثْنَى عَلَيْهِ وَوَعَظَ النَّاسَ وَذَكَّرَهُمْ وَحَثَّهُمْ عَلَى طَاعَتِهِ ثُمَّ مَالَ وَمَضَى إِلَى النِّسَاءِ وَمَعَهُ بِلَالٌ فَأَمَرَهُنَّ بِتَقْوَى اللَّهِ وَوَعَظَهُنَّ وَذَكَّرَهُنَّ وَحَمِدَ اللَّهَ وَأَثْنَى عَلَيْهِ ثُمَّ حَثَّهُنَّ عَلَى طَاعَتِهِ ثُمَّ قَالَ تَصَدَّقْنَ فَإِنَّ أَكْثَرَكُنَّ حَطَبُ جَهَنَّمَ فَقَالَتْ امْرَأَةٌ مِنْ سَفِلَةِ النِّسَاءِ سَفْعَاءُ الْخَدَّيْنِ بِمَ يَا رَسُولَ اللَّهِ قَالَ تُكْثِرْنَ الشَّكَاةَ وَتَكْفُرْنَ الْعَشِيرَ فَجَعَلْنَ يَنْزِعْنَ قَلَائِدَهُنَّ وَأَقْرُطَهُنَّ وَخَوَاتِيمَهُنَّ يَقْذِفْنَهُ فِي ثَوْبِ بِلَالٍ يَتَصَدَّقْنَ بِهِ

مترجم:

1575.

حضرت جابر ؓ بیان کرتے ہیں کہ میں رسول اللہ ﷺ کے ساتھ عید کی نماز میں حاضر ہوا۔ آپ نے بغیر اذان اور اقامت کے خطبے سے پہلے نماز عید پڑھائی۔ جب آپ نے نماز پوری فرمائی تو بلال کے کندھے پر ہاتھ رکھ کر کھڑے ہوگئے۔ اللہ تعالیٰ کی حمدوثنا کی، لوگوں کو وعظ و نصیحت کرتے ہوئے انھیں (اللہ اور رسول کی) اطاعت کی تلقین فرمائی، پھر آپ ایک طرف سے ہوکر عورتوں کی طرف گئے، بلال ؓ بدستور آپ کے ساتھ تھے۔ آپ نے ان (عورتوں) کو اللہ تعالیٰ سے ڈرنے کا حکم دیا اور انھیں وعظ و نصیحت فرمائی۔ اللہ تعالیٰ کی حمدوثنا کی اور انھیں اللہ (اور رسول) کی اطاعت کی رغبت دلائی، پھر فرمایا: ”(اے عورتو!) صدقہ کرو کیونکہ اکثر عورتیں جہنم کا ایندھن بنیں گی۔“ تو ایک سیاہ مٹیالے رخساروں والی عام سی عورت نے کہا: اے اللہ کے رسول! کیوں؟ آپ نے فرمایا: ”تم شکوے شکایت زیادہ کرتی ہو اور خاوند کی ناشکری کرتی ہو۔“ عورتیں اپنے ہار، بالیاں اور انگوٹھیاں اتار کر بطور صدقہ حضرت بلال ؓ کے کپڑے میں ڈالنے لگیں (تاکہ وہ بیت المال میں جمع کروادیں۔)