تشریح:
مخالفت سند میں ہے اور وہ اس طرح کہ حصین نے سند میں حضرت ابی بن کعب کا ذکر نہیں کیا جبکہ زبید اور طلحہ نے ان کا ذکر کیا ہے، یعنی زبید اور طلحہ اسے حضرت ابی بن کعب کی سند سے بناتے ہیں جبکہ حصین عبدالرحمن بن ابزیٰ کی۔ لیکن یہ کوئی تعارض نہیں، ممکن ہے عبدالرحمن بن ابزیٰ رضی اللہ عنہ نے پہلے ابی بن کعب رضی اللہ عنہ کے واسطے سے حدیث لی ہو، پھر براہ راست رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے بھی سن لی ہو، اور دونوں طریقوں سے بیان کردی، غرض اس قسم کے ظاہری اخلاف سے صحت حدیث متاثر نہیں ہوتی۔