تشریح:
(1) جب موت کا وقت قریب آ جائے، فرشتے نظر آنے لگیں اور اپنا کام شروع کر دیں تو اس وقت مومن خوش ہوتا ہے کہ اللہ تعالیٰ سے ملاقات ہوگی [اللھم الرفیق الاعلی] اور کافر، منافق اس وقت اپنی سابقہ کارگزاری کی وجہ سے اللہ تعالیٰ کی ملاقات سے گھبراتا ہے کیونکہ اس وقت موت کا یقین ہوجاتا ہے۔ ورنہ زندگی میں تو ہر شخص ہی موت کو ناپسند کرتا ہے۔
(2) اللہ تعالیٰ سے ملاقات کی محبت کا مطلب موت کی تمنا کرنا نہیں۔ موت کی تمنا کے بغیر بھی اللہ سے ملاقات کی محبت ممکن ہے۔ موت کی تمنا کا تعلق معمول کی زندگی سے ہے اور اللہ سے ملاقات کی محبت کا تعلق موت کے وقت سے ہے۔