قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابٌ فِيمَنْ أَحَبَّ لِقَاءَ اللَّهِ)

حکم : صحیح 

1838. أَخْبَرَنَا عَمْرُو بْنُ عَلِيٍّ قَالَ حَدَّثَنَا عَبْدُ الْأَعْلَى قَالَ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ ح و أَخْبَرَنَا حُمَيْدُ بْنُ مَسْعَدَةَ عَنْ خَالِدِ بْنِ الْحَارِثِ قَالَ حَدَّثَنَا سَعِيدٌ عَنْ قَتَادَةَ عَنْ زُرَارَةَ عَنْ سَعْدِ بْنِ هِشَامٍ عَنْ عَائِشَةَ أَنَّ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ أَحَبَّ لِقَاءَ اللَّهِ أَحَبَّ اللَّهُ لِقَاءَهُ وَمَنْ كَرِهَ لِقَاءَ اللَّهِ كَرِهَ اللَّهُ لِقَاءَهُ زَادَ عَمْرٌو فِي حَدِيثِهِ فَقِيلَ يَا رَسُولَ اللَّهِ كَرَاهِيَةُ لِقَاءِ اللَّهِ كَرَاهِيَةُ الْمَوْتِ كُلُّنَا نَكْرَهُ الْمَوْتَ قَالَ ذَاكَ عِنْدَ مَوْتِهِ إِذَا بُشِّرَ بِرَحْمَةِ اللَّهِ وَمَغْفِرَتِهِ أَحَبَّ لِقَاءَ اللَّهِ وَأَحَبَّ اللَّهُ لِقَاءَهُ وَإِذَا بُشِّرَ بِعَذَابِ اللَّهِ كَرِهَ لِقَاءَ اللَّهِ وَكَرِهَ اللَّهُ لِقَاءَهُ

مترجم:

1838.

حضرت عائشہ‬ ؓ س‬ے مروی ہے کہ رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”جو شخص (نزع کے وقت) اللہ تعالیٰ سے ملنا اچھا سمجھتا ہے، اللہ تعالیٰ بھی اس سے ملنا اچھا سمجھتا ہے اور جو شخص اللہ تعالیٰ سے ملنا برا سمجھتا ہے، اللہ تعالیٰ بھی اس سے ملنا برا سمجھتا ہے۔“ کہا گیا: اے اللہ کے رسول! اللہ تعالیٰ سے ملنے کو ناپسند کرنے کا مطلب موت کو ناپسند کرنا ہے؟ ہم میں سے تو ہر شخص موت کو ناپسند کرتا ہے؟ آپ نے فرمایا: ”یہ موت کے وقت کی بات ہے کہ جب مومن کو اللہ تعالیٰ کی رحمت و بخشش کی خوش خبری دی جاتی ہے تو وہ فوراً اللہ تعالیٰ سے ملنا چاہتا ہے اور اللہ تعالیٰ اس سے ملنا چاہتا ہے اور جب کافر کو اللہ کے عذاب کی اطلاع دی جاتی ہے تو وہ اللہ تعالیٰ سے ملنا ناپسند کرتا ہے اور اللہ تعالیٰ بھی اس سے ملنا ناپسند کرتا ہے۔“