قسم الحديث (القائل): موقوف ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ نَقْضِ رَأْسِ الْمَيِّتِ)

حکم : صحیح (الألباني)

1883. أَخْبَرَنَا يُوسُفُ بْنُ سَعِيدٍ قَالَ حَدَّثَنَا حَجَّاجٌ عَنْ ابْنِ جُرَيْجٍ قَالَ أَيُّوبُ سَمِعْتُ حَفْصَةَ تَقُولُ حَدَّثَتْنَا أُمُّ عَطِيَّةَ أَنَّهُنَّ جَعَلْنَ رَأْسَ ابْنَةَ النَّبِيِّ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ثَلَاثَةَ قُرُونٍ قُلْتُ نَقَضْنَهُ وَجَعَلْنَهُ ثَلَاثَةَ قُرُونٍ قَالَتْ نَعَمْ

سنن نسائی:

کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل

تمہید کتاب (باب: میت کے سر کے بال کھولنا)

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ حافظ محمد امین (دار السلام)

1883.

حضرت حفصہ بنت سیرین بیان کرتی ہیں کہ ہمیں حضرت ام عطیہ ؓ (آپ کے دور کی غاسلہ) نے بیان فرمایا: غسل دینے والی عورتوں نے نبی ﷺ کی بیٹی کے سر کی تین مینڈھیاں بنائی تھیں۔ میں نے پوچھا کہ بالوں کو کھول کر پھر تین مینڈھیاں بنائی تھیں؟ انھوں نے کہا: ہاں۔