قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ الصُّفُوفِ عَلَى الْجَنَازَةِ)

حکم : صحیح

ترجمة الباب:

1979 .   أَخْبَرَنَا مُحَمَّدُ بْنُ رَافِعٍ، قَالَ: حَدَّثَنَا عَبْدُ الرَّزَّاقِ، قَالَ: أَنْبَأَنَا مَعْمَرٌ، عَنْ الزُّهْرِيِّ، عَنْ ابْنِ الْمُسَيَّبِ، وَأَبِي سَلَمَةَ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: «نَعَى رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ النَّجَاشِيَّ لِأَصْحَابِهِ بِالْمَدِينَةِ، فَصَفُّوا خَلْفَهُ، فَصَلَّى عَلَيْهِ، وَكَبَّرَ أَرْبَعًا» قَالَ أَبُو عَبْدِ الرَّحْمَنِ: «ابْنُ الْمُسَيَّبِ إِنِّي لَمْ أَفْهَمْهُ كَمَا أَرَدْتَ»

سنن نسائی:

کتاب: جنازے سے متعلق احکام و مسائل

 

تمہید کتاب  (

باب: جنازے پرصفیں باندھنا

)
 

مترجم: ١. فضيلة الشيخ حافظ محمّد أمين (دار السّلام)

1979.   حضرت ابوہریرہ ؓ بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ ﷺ نے مدینہ منورہ میں اپنے صحابہ کو نجاشی ؓ کی وفات کی خبر دی۔ انھوں نے آپ کے پیچھے صفیں بنائیں۔ آپ نے جنازہ پڑھایا اور چار تکبیریں کہیں۔ امام ابوعبدالرحمن (نسائی) ؓ بیان کرتے ہیں کہ ابن مسیب کا لفظ میں اپنی منشا کے مطابق سمجھ نہیں سکا۔