قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: صفات و شمائل للنبی صلی اللہ علیہ وسلم

سنن النسائي: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ الْأَمْرِ بِالِاسْتِغْفَارِ لِلْمُؤْمِنِينَ)

حکم : ضعیف الإسناد 

2038. أَخْبَرَنِي مُحَمَّدُ بْنُ سَلَمَةَ، وَالْحَارِثُ بْنُ مِسْكِينٍ، قِرَاءَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ وَاللَّفْظُ لَهُ، عَنْ ابْنِ الْقَاسِمِ، قَالَ: حَدَّثَنِي مَالِكٌ، عَنْ عَلْقَمَةَ بْنِ أَبِي عَلْقَمَةَ، عَنْ أُمِّهِ، أَنَّهَا سَمِعَتْ عَائِشَةَ تَقُولُ: قَامَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ ذَاتَ لَيْلَةٍ فَلَبِسَ ثِيَابَهُ، ثُمَّ خَرَجَ، قَالَتْ: فَأَمَرْتُ جَارِيَتِي بَرِيرَةَ تَتْبَعُهُ، فَتَبِعَتْهُ حَتَّى جَاءَ الْبَقِيعَ، فَوَقَفَ فِي أَدْنَاهُ مَا شَاءَ اللَّهُ أَنْ يَقِفَ، ثُمَّ انْصَرَفَ، فَسَبَقَتْهُ بَرِيرَةُ، فَأَخْبَرَتْنِي، فَلَمْ أَذْكُرْ لَهُ شَيْئًا حَتَّى أَصْبَحْتُ، ثُمَّ ذَكَرْتُ ذَلِكَ لَهُ، فَقَالَ: «إِنِّي بُعِثْتُ إِلَى أَهْلِ الْبَقِيعِ لِأُصَلِّيَ عَلَيْهِمْ»

مترجم:

2038.

حضرت عائشہ‬ ؓ ف‬رماتی ہیں: ایک رات رسول اللہ ﷺ اٹھے، اپنے کپڑے پہنے اور پھر نکل گئے۔ میں نے اپنی لونڈی بریرہ‬ ؓ س‬ے کہا کہ وہ آپ کا پیچھا کرے۔ اس نے آپ کا پیچھا کیا حتیٰ کہ آپ بقیع (جنت البقیع) میں پہنچ گئے اور اس کے ابتدائی حصے میں کھڑے (دعا کرتے) رہے۔ جب تک اللہ تعالیٰ نے چاہا، پھر واپس چل پڑے۔ بریرہ آپ سے پہلے پہنچ گئی اور مجھے سب کچھ بتا دیا۔ (آپ تشریف لائے تو) میں نے آپ سے کچھ نہ کہا حتیٰ کہ جب صبح ہوئی تو پھر میں نے اس بات کا تذکرہ آپ سے کیا۔ آپ نے فرمایا: ”مجھے (اللہ تعالیٰ کی طرف سے حکماً) کہا گیا تھا کہ میں بقیع میں مدفون لوگوں کے لیے دعائے رحمت و مغفرت کروں۔“