قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: کِتَابُ ذِكْرِ مَا يُوجِبُ الْغُسْلَ وَمَا لَا يُوجِبُهُ (بَابُ ذِكْرُ الِاغْتِسَالِ مِنْ الْحَيْضِ)

حکم : صحیح (الألباني)

206. أَخْبَرَنَا قُتَيْبَةُ قَالَ حَدَّثَنَا اللَّيْثُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ عُرْوَةَ عَنْ عَائِشَةَ قَالَتْ اسْتَفْتَتْ أُمُّ حَبِيبَةَ بِنْتُ جَحْشٍ رَسُولَ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ فَقَالَتْ يَا رَسُولَ اللَّهِ إِنِّي أُسْتَحَاضُ فَقَالَ إِنَّمَا ذَلِكَ عِرْقٌ فَاغْتَسِلِي وَصَلِّي فَكَانَتْ تَغْتَسِلُ لِكُلِّ صَلَاةٍ

سنن نسائی: کتاب: کون سی چیزیں غسل واجب کرتی ہیں اور کون سی نہیں؟ (باب: حیض (کےاختتام )سے غسل کا ذکر)

مترجم: ١. فضیلۃ الشیخ حافظ محمد امین (دار السلام)

206.

حضرت عائشہ‬ ؓ ب‬یان کرتی ہیں کہ ام حبیبہ بنت جحش نے رسول اللہ ﷺ سے مسئلہ پوچھا اور کہا: اے اللہ کے رسول! مجھے (خون) استحاضہ آتا ہے۔ آپ نے فرمایا: ’’یہ تو ایک رگ (کا خون) ہے۔ تم (حیض کے اختتام پر) غسل کرو اور نماز پڑھو۔‘‘ تو وہ ہر نماز کے لیے غسل کر لیا کرتی تھیں۔