قسم الحديث (القائل): قدسی ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الْجَنَائِزِ (بَابُ أَرْوَاحُ الْمُؤْمِنِينَ)

حکم : صحیح 

2078. أَخْبَرَنَا الرَّبِيعُ بْنُ سُلَيْمَانَ، قَالَ: حَدَّثَنَا شُعَيْبُ بْنُ اللَّيْثِ، قَالَ: حَدَّثَنَا اللَّيْثُ، عَنْ ابْنِ عَجْلَانَ، عَنْ أَبِي الزِّنَادِ، عَنْ الْأَعْرَجِ، عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ قَالَ: عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ، قَالَ اللَّهُ عَزَّ وَجَلَّ: كَذَّبَنِي ابْنُ آدَمَ، وَلَمْ يَكُنْ يَنْبَغِي لَهُ أَنْ يُكَذِّبَنِي، وَشَتَمَنِي ابْنُ آدَمَ، وَلَمْ يَكُنْ يَنْبَغِي لَهُ أَنْ يَشْتُمَنِي، أَمَّا تَكْذِيبُهُ إِيَّايَ، فَقَوْلُهُ: إِنِّي لَا أُعِيدُهُ كَمَا بَدَأْتُهُ، وَلَيْسَ آخِرُ الْخَلْقِ بِأَعَزَّ عَلَيَّ مِنْ أَوَّلِهِ، وَأَمَّا شَتْمُهُ إِيَّايَ، فَقَوْلُهُ: اتَّخَذَ اللَّهُ وَلَدًا وَأَنَا اللَّهُ الْأَحَدُ الصَّمَدُ، لَمْ أَلِدْ وَلَمْ أُولَدْ، وَلَمْ يَكُنْ لِي كُفُوًا أَحَدٌ

مترجم:

2078.

حضرت ابو ہریرہ ؓ سے روایت ہے، رسول اللہ ﷺ نے فرمایا: ”اللہ عزوجل نے فرمایا: آدم کا بیٹا میری تکذیب کرتا ہے، حالانکہ اسے میری تکذیب جچتی نہیں۔ (اسی طرح) آدم کا یبٹا مجھے گالی دیتا ہے، حالانکہ اسے جچتا نہیں کہ وہ مجھے گالی دے۔ اس کا میری تکذیب کرنا تو یہ ہے کہ وہ کہتا ہے: اللہ تعالیٰ مجھے دوبارہ پیدا نہیں کرسکے گا، حالانکہ میں نے اسے پہلی دفعہ پیدا کیا ہے اور دوسری دفعہ بنایا میرے لیے پہلی دفعہ سے مشکل نہیں۔ اور اس کا مجھے گالی دینا یہ ہے کہ وہ کہتا ہے: اللہ تعالی ٰ کی بھی اولا د ہے، حالانکہ میں یکتا اللہ ہو ں جس کو کسی قطعا کوئی ضرورت نہیں۔ نہ مجھ سے کوئی پیدا ہوا، نہ میں کسی سے پیدا ہوا اور نہ کوئی میرا ہمسر ہے۔“