تشریح:
(1) اس روایت میں روزے داروں سے مراد نفلی روزے کے عادی لوگ ہیں کیونکہ فرض روزے دار تو سب مسلمان ہی ہیں۔
(2) مخصوص دروازہ روزے داروں کو امتیاز عطا کرنے کے لیے ہے، جیسے مہمان خصوصی کے داخلے کے لیے دروازہ مخصوص کر دیا جاتا ہے۔
(3) ”ریان“ معنیٰ ہیں: سیرابی والا دروازہ۔ گویا اس دروازے سے داخل ہوتے ہی سیرابی حاصل ہوگی، چاہے دخول سے یا پینے سے۔ جبکہ باقی دروازوں کے ذریعے داخل ہونے والوں کو جنت کے اندر پانی ملے گا۔
(4) ”کبھی پیاسا نہ ہوگا۔“ بعد میں پانی پینا لذت کے لیے ہوگا نہ کہ پیاس دور کرنے کے لیے۔ ان کی یہ فضیلت، اس لیے ہے کہ وہ اللہ تعالیٰ کی رضا کے لیے پیاسے رہے۔ روزے میں پیاس ہی زیادہ محسوس ہوتی ہے۔