قسم الحديث (القائل): مرفوع ، اتصال السند: متصل ، قسم الحديث: قولی

سنن النسائي: كِتَابُ الصِّيَامِ (بَابُ ذِكْرِ الِاخْتِلَافِ عَلَى مُحَمَّدِ بْنِ أَبِي يَعْقُوبَ فِي حَدِيثِ أَبِي أُمَامَةَ فِي فَضْلِ الصَّائِمِ)

حکم : صحیح 

2238. أَخْبَرَنَا أَحْمَدُ بْنُ عَمْرِو بْنِ السَّرْحِ وَالْحَارِثُ بْنُ مِسْكِينٍ قِرَاءَةً عَلَيْهِ وَأَنَا أَسْمَعُ عَنْ ابْنِ وَهْبٍ قَالَ أَخْبَرَنِي مَالِكٌ وَيُونُسُ عَنْ ابْنِ شِهَابٍ عَنْ حُمَيْدِ بْنِ عَبْدِ الرَّحْمَنِ عَنْ أَبِي هُرَيْرَةَ عَنْ رَسُولِ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ قَالَ مَنْ أَنْفَقَ زَوْجَيْنِ فِي سَبِيلِ اللَّهِ عَزَّ وَجَلَّ نُودِيَ فِي الْجَنَّةِ يَا عَبْدَ اللَّهِ هَذَا خَيْرٌ فَمَنْ كَانَ مِنْ أَهْلِ الصَّلَاةِ يُدْعَى مِنْ بَابِ الصَّلَاةِ وَمَنْ كَانَ مِنْ أَهْلِ الْجِهَادِ يُدْعَى مِنْ بَابِ الْجِهَادِ وَمَنْ كَانَ مِنْ أَهْلِ الصَّدَقَةِ يُدْعَى مِنْ بَابِ الصَّدَقَةِ وَمَنْ كَانَ مِنْ أَهْلِ الصِّيَامِ دُعِيَ مِنْ بَابِ الرَّيَّانِ قَالَ أَبُو بَكْرٍ الصِّدِّيقُ يَا رَسُولَ اللَّهِ مَا عَلَى أَحَدٍ يُدْعَى مِنْ تِلْكَ الْأَبْوَابِ مِنْ ضَرُورَةٍ فَهَلْ يُدْعَى أَحَدٌ مِنْ تِلْكَ الْأَبْوَابِ كُلِّهَا قَالَ رَسُولُ اللَّهِ صَلَّى اللَّهُ عَلَيْهِ وَسَلَّمَ نَعَمْ وَأَرْجُو أَنْ تَكُونَ مِنْهُمْ

مترجم:

2238.

حضرت ابوہریرہ ؓ سے روایت ہے، رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”جو شخص اللہ تعالیٰ کے راستے میں ایک جنس کی دو دو چیزیں خرچ کرے گا، اسے جنت میں آواز دی جائے گی: اے اللہ کے بندے! یہ دروازہ بہت اچھا ہے (اس سے داخل ہو) جو شخص نماز سے رغبت رکھنے والا ہوگا، اسے نماز والے دروازے سے آواز دی جائے گی۔ اور جو جہاد کا شائق (جہاد کرنے والا) ہوگا اسے جہاد والے دروازے سے بلایا جائے گا۔ اور جو صدقہ کرنے کا عادی (صدقہ دینے والا) ہوگا۔ اسے صدقے والے دروازے سے بلایا جائے گا۔ اور جو روزے کا رسیا ہوگا، اسے باب ریان سے دعوت دی جائے گی۔“ حضرت ابوبکر صدیق ؓ نے عرض کیا: اے اللہ کے رسول! کسی شخص کو ضرورت نہیں کہ اسے ہر دروازے سے آوازیں دی جائیں، مگر کیا کسی کو ان سب دروازوں سے بھی بلایا جائے گا؟ رسول اللہﷺ نے فرمایا: ”ہاں اور مجھے امید ہے کہ تم بھی انہی (لوگوں) میں سے ہوگے۔“